• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بلاگر سنتھیا رچی کے ٹوئٹ پر پیپلز پارٹی کا ایف آئی اے سے رجوع

شائع May 29, 2020
پی پی پی کا مؤقف ہے کہ رچی کے بیان سے لاکھوں افراد کی دل آزاری ہوئی—فوٹو: ٹوئٹر
پی پی پی کا مؤقف ہے کہ رچی کے بیان سے لاکھوں افراد کی دل آزاری ہوئی—فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو سے متعلق 'بہتان' پر مبنی ٹوئٹ کرنے والی امریکی نژاد بلاگر سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت درج کرادی۔

خیال رہے کہ سنتھیا رچی نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر'بینظیر بھٹو اور ان کے شوہر آصف علی زرداری کی ازدواجی زندگی کے حوالے سے' بہتان طرازی پر مبنی حوالہ دیا تھا۔

پاکستان میں مقیم امریکی بلاگر نے ماڈل عظمیٰ خان اور آمنہ عثمان کے درمیان پیش آنے والے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اشارہ کیا تھا، جس کے خلاف شکایت کی گئی ہے۔

پی پی پی اسلام آباد کے صدر ایڈووکیٹ شکیل عباسی نے ایف آئی اے میں بلاگر کے خلاف شکایت درج کروائی۔

درخواست میں کہا گیا کہ سنتھیا رچی کے جملوں سے 'لاکھوں افراد کی دل آزاری ہوئی ہے جو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں'۔

ادھر پی پی پی رہنماؤں اور کارکنوں نے کی جانب سے بلاگر کے متازع جملوں پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'میں عام طور پر اس طرح کے معاملات میں نہیں پڑتی لیکن یہ جھوٹ کی بنیاد پر توہین آمیز اور بہتان طرازی ہے'۔

انہوں نے ٹوئٹر کو نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ 'خواتین کے حقوق کی چیمپیئن اور شہید وزیراعظم پر اس طرح کا الزام لکھنے والے کوبدنام کردیتا ہے'۔

علاوہ ازیں پی پی پی کی جانب سے دائر درخواست میں بے بنیاد اور جھوٹے بیان پر سنتھیا رچی کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

ایف آئی اے کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ 'آپ سے درخواست ہے کہ فوری کارروائی کریں اور اپنے اختیارات اور قانون کے مطابق مذکورہ خاتون کے خلاف تحقیقات شروع کردیں'۔

ایڈووکیٹ شکیل عباسی نے کہا کہ 'ان کے بیمار ذہن کی حقیقی ترجمانی کرنے والے ٹوئٹس کی نقل بھی درخواست کے ساتھ شامل کی گئی ہے'۔

دریں اثنا ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایک رکن نے پیش رفت کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'درخواست مزید کارروائی کے لیے متعلقہ حکام کو بھجوا دی گئی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024