• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ملک میں سخت لاک ڈاون کا کوئی ارادہ نہیں، حکومت

شائع May 29, 2020
شبلی فراز کے مطابق  مجموعی طور پر ہسپتالوں کی صورتحال اطمینان بخش ہے—فوٹو: پی آئی ڈی
شبلی فراز کے مطابق مجموعی طور پر ہسپتالوں کی صورتحال اطمینان بخش ہے—فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کے ہزاروں نئے کیسز اور کئی اموات کی تصدیق کے بعد حکومت نے ہسپتالوں کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کی طرف جانے کا فوری کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ملک میں کورونا وائرس کی عالمی وبا اور ٹڈیوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث کچھ بڑے شہروں کے ہسپتالوں پر دباؤ کی اطلاعات ہیں لیکن مجموعی طور پر ہسپتالوں میں صورتحال اطمینان بخش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے شرکا اور وزیراعظم کو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد، حقائق اور ملک کے ہسپتالوں کی حالت اور تیاری سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا عالمی مسئلہ ہے جس سے عالمی انداز میں نمٹنے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

میڈیا میں ہسپتالوں پر دباؤ میں اضافے سے متعلق رپورٹس کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کچھ ہسپتالوں پر دباؤ عوام میں شہر کے ایک یا 2 بڑے اور معروف ہسپتالوں میں جانے کے رجحان کی وجہ سے ہے اور ہوسکتا ہے ان میں سے کچھ ہسپتالوں کی60 فیصد جگہ بھر گئی ہو۔

شبلی فراز نے کہا کہ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت ملک میں 404 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جن میں سے 161 وینٹی لیٹرز پر ہیں جس کا مطلب ہے کہ مریضوں کےلیے وینٹی لیٹرز بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اس سلسلے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہمارے پاس طبی آلات وافر تعداد میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد اب بھی اس سے قبل لگائے گئے تخمینے سے کم ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے عوام کی جانب سے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) کی خلاف ورزی کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا کہ لیکن کہا کہ ملک میں 'سخت لاک ڈاؤن' کے نفاذ کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ضرورت سے متعلق حکومت یا وزیراعظم کے ذہن میں کوئی کنفیوژن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن کورونا وائرس بحران کا عارضی حل ہے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ 15 کروڑ سے زائد غریب آبادی پر مشتمل ملک میں لاک ڈاؤن پائیدار نہیں۔

وزیر اطلاعات کے مطابق صورتحال مشکل ہے، ہم حقائق اور اعداد و شمار پر نظر رکھے ہوئے ہیں جو بنیادی طور پر ہماری رہنمائی کریں گے۔

مزید برآں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈان کو بتایا کہ کورونا وائرس سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کا اگلا اجلاس یکم جون (پیر) کو ہوگا۔

علاوہ ازیں شبلی فراز نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) اور متعلقہ محکموں کے عہدیداران کی جانب سے وزیراعظم کو ملک کے مختلف حصوں میں ٹڈی دل کے حملوں کی صورتحال سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت 6 طیارے ہیں جنہیں اسپرے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ دیگر 3 طیارے آئندہ ہفتے سے فعال ہوں گے۔

مزید برآں انہوں نے کہا کہ حکومت نے 6 نئے طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے آئندہ چند روز میں اخبارات میں اشتہار دیے جائیں گے، اس طرح متاثرہ علاقوں میں اسپرے کے لیے 15 طیارے موجود ہوں گے۔

شبلی فراز نے کہا کہ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ آئندہ چند روز میں افریقہ اور ایران سے مزید جھنڈ آنے کا امکان ہے جس کے باعث صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپرے میں استعمال ہونے والی دوائی وافر مقدار میں موجود ہے اور اس وقت ٹڈی دل زیادہ تر ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور ان کے کچھ ملحقہ علاقوں میں ہے۔


یہ خبر 29 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024