سندھ میں کورونا کے پھیلاؤ کے ذمہ دار مراد علی شاہ ہیں، خرم شیر زمان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے سندھ حکومت کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ہیں کیوں کہ ان کی پالیسیز غلط ہیں۔
کراچی میں پی ٹی آئی کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ٹرانسپورٹ بند ہے ڈبل سواری بند ہے تو عام آدمی کس طرح اپنے روزگار تک پہنچے گا۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز تشکیل دے کر پبلک اور نجی ٹرانسپورٹ کو کھولا جائے کیوں کہ حکومت خود تو عوام کو کوئی ٹرانسپورٹ فراہم کر نہیں سکی، 12 سال میں 10 بسز آئیں اور وہ بھی بند ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک وزیر گیا دوسرا آیا دوسرا گیا تیسرا آیا اور تینوں نے کچھ نہیں کیا، لہٰذا نہ صرف پبلک ٹرانسپورٹ بحال کی جائے بلکہ اوبر، کریم، سول ایئرلفٹ جیسی نجی ٹرانسپورٹ کو فوری کھولا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وبا: سندھ میں کیسز 25 ہزار سے زائد، ملک میں مجموعی متاثرین 62 ہزار 330 ہوگئے
خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ اس شہر میں ایسا کونسا نظام ہے کہ جس کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا جاسکے، بچی کچھی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے، پرائیویٹ ٹرانسپورٹ بھی بند ہے اور ڈبل سواری بھی بند ہے یہ آپ کا دوہرا معیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے ایک جانب دکانیں 5 بجے تک کھولنے کی اجازت دے دی دوسری جانب وہاں مزدور کیسے پہنچے گا جبکہ ٹرانسپورٹ ہی بند ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی پالیسیز کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر صوبے میں لاکھوں افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت بلاول زرداری اور آصف زرداری کہاں ہیں، بلاول صرف اسمبلی میں کھڑے ہو کر بڑی بڑی تقریریں کرنا جانتے ہیں جبکہ سندھ کے عوام کے مسائل کی بات آتی ہے تو انہیں چپ لگ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام پینے کے پانی، ہسپتالوں اور تعلیم کے لیے سسک رہے ہیں لیکن بلاول زرداری اور آصف زرداری کہیں نہیں ہیں لیکن ان کے چمچے وزیر اپنے آقاؤں کے حق میں بات کرنے کے لیے روزانہ ٹی وی پر بیٹھتے ہیں لیکن عوام کے حق کے لیے بات نہیں کرسکتے۔
مزید پڑھیں: شفاف انکوائری میں وزیر اعظم قانون سے بالاتر نہیں، مرتضیٰ وہاب
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام کے پینے کا پانی کہاں گیا ہے؟ اس معاملے پر سندھ حکومت کو کیوں چپ لگی ہوئی ہے، سندھ حکومت کہتی ہے بجلی میں سبسڈی دی جائے گیس کی بلز معاف کیے جائیں لیکن پانی تو آپ کے اختیار میں عوام کو پینے کا پانی میسر کیوں نہیں ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبے پر بل معاف کردیے لیکن یہ بتائیں کس کے گھر کے نلکوں میں پانی آتا ہے؟ کراچی شہر میں پانی تو ٹینکرز کے ذریعے آتا ہے شہر میں 100 سے ڈیڑھ سو غیر قانونی ہائیڈرنٹس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف کراچی سے پیسہ لینا چاہتے ہیں یہاں ٹیکس جمع کرنا چاہتے ہیں اور یہاں لاک ڈاؤن لگانے جانے ہیں لیکن کراچی کی عوام کو یہ لوگ ڈیلیور نہیں کرنا جانتے ان کا کراچی سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی عوام کے بل معاف کرنے کے بجائے ٹینکرز کی قیمت معاف کی جائے اور عوام کے گھروں کے نلکوں میں پانی پہنچایا جائے۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ مراد علی شاہ ڈرامے بازی بند کریں کراچی اور سندھ کے ساتھ جو ظلم آپ کررہے ہیں عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کووِڈ 19 کے مریضوں کے علاج کیلئے دوا منظور
ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اشیائے خورو نوش کی قیمتیں کیوں کنٹرول نہیں کرتے؟ مرغی، پھل، سبزیاں یہاں کیوں مہنگی ملتی ہیں؟ مرتضیٰ وہاب روزانہ بیٹھ کر وفاق کے خلاف پریس کانفرنسز کرتے ہیں قیمتیں کنٹرول کرنا، سڑکوں کی صفائی کرنا، پینے کا پانی مہیا کرنا، ہسپتالوں میں علاج فراہم کرنا وفاق کا کام نہیں ہے۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا سندھ کے عوام کو ریلیف دینا پاکستان پیپلز پارٹی، بلاول زرداری اور آصف زرداری کا کام ہے، کھربوں پتی ہوگئے ہیں یہ سب ان کے رہنما کھرب پتی، ان کے وزرا ارب پتی اور ان کے رکن صوبائی اسمبلی کروڑ پتی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ حساب لگایا جائے کہ 12 سال قبل جب پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تھی تو ان کے رہنماؤں کے پاس کتنی دولت تھی اور آج کتنا پیسہ ہے، ہم دن رات صبح شام کام کررہے ہیں 20 سال سے کاروبار کررہے ہیں 6 سال سے میں ایم پی اے ہوں ہم تو وہیں کے وہیں کھڑے ہوں اور ان کی جائیدادیں کس طرح دگنی اور تین گنا ہوگئیں ہیں۔
خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اشیائے ضروریات کی دکانیں شام 5 بجے کیوں بند کردی جاتی ہیں؟ کورونا وائرس کے صوبہ سندھ میں پھیلاؤ کے ذمہ دار وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ہیں کیوں کہ ان کی پالیسیز غلط ہیں۔
انہوں نے کہا سندھ حکومت نے 5 بجے کی ٹائمنگز رکھی، پورے رمضان اگر ایس او پیز پر عمل نہیں ہوا تو اس کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔