بھارت میں پھنسے 179 پاکستانی واہگہ کے راستے وطن واپس آگئے
لاہور: کورونا وائرس کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے 179 پاکستانی، واہگہ بارڈرز کے ذریعے وطن واپس پہنچ گئے۔
بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) نے پاکستانی شہریوں کو پاکستان رینجرز پنجاب کے حوالے کیا۔
خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاک-بھارت سرحد سیل کردی گئی تھی۔
پاکستانیوں کو وصول کرنے کے لیے پاکستان ہائی کمیشن، صوبائی محکمہ صحت اور لاہور کی ضلعی حکومت کے عہدیدار واہگہ بارڈر پر موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا لاک ڈاؤن کے باعث بھارت میں پھنسے 176 پاکستانی کل واپس آئیں گے
اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ان افراد کی واپسی کا معاملہ دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارتی حکومت کے سامنے اٹھایا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر پاکستانی مدھیا پردیش، چھتیس گڑھ، دہلی، مہاراشٹرا، ہریانہ اور اتر پردیش میں پھنسے ہوئے تھے۔
ان میں سے کچھ پاکستانی بھارت میں موجود اپنے رشتہ داروں سے ملنے، کچھ علاج اور کچھ افراد مذہبی تقریبات میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
اس حوالے سے 26 فروری کو 45 روزہ دورے پر بھارت پہنچنے والے میاں بیوی اور ایک بیٹی پر مشتمل خاندان نے بھارت سے واپسی پر صحافیوں کو بتایا کہ وہ کووِڈ 19 کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنس گئے تھے۔
مارچ کے اوائل میں مذہبی یاترا کے لیے بھارت جانے والے سندھ سے تعلق رکھنے والے شہری مہیش کمار نے بتایا کہ وہ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں پھنسے تھے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں پھنسے 193 پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی
سرحد پر موجود محکمہ صحت کے عہدیداران نے وطن واپس لوٹنے والے پاکستانیوں کی اسکریننگ کی اور انہیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے مختلف قرنطینہ مراکز لے جایا گیا۔
محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جن کا ٹیست منفی آیا انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی جبکہ جن کا مثبت آیا انہیں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) کے تحت 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
قبل ازیں بھارت میں کورونا وائرس کے وبا پھوٹنے کے بعد لگائے گئے لاک ڈاؤن کے باعث وہاں پھنسے 193پاکستانی شہریوں کا ایک گروہ واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس آیا تھا۔
یہ خبر 28 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔