• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ٹوئٹر نے امریکی صدر کے ٹوئٹس کو پہلی مرتبہ 'غیرمصدقہ' قرار دے دیا

شائع May 27, 2020
ٹرمپ نے ٹوئٹر کے اقدام کو مداخلت قرار دے دیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
ٹرمپ نے ٹوئٹر کے اقدام کو مداخلت قرار دے دیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے طویل عرصے سے شکایات کے بعد پہلی مرتبہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو ٹوئٹس کو 'غیر مصدقہ قرار دیتے ہوئے' کہا ہے کہ انہوں نے جھوٹے دعوے کیے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹس میں بغیر ثبوت کہا کہ میل کے ذریعے ووٹنگ سے فراڈ اور 'دھاندلی زدہ انتخاب ہوگا'۔

ٹوئٹر نے ٹرمپ کے ٹوئٹس کے نیچے ایک لنک دیا جس میں تحریر کیا گیا کہ 'میل ان بیلٹس کے بارے میں حقائق جانیے' اور صارفین کو ان دعوؤں کے جھوٹے ہونے کی نشان دہی کرنا پڑی اور میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ بھی دیا گیا۔

مزید پڑھیں:امریکی انتخابی مہم میں دوبارہ روسی مداخلت کے الزامات

نوٹس میں کہا گیا کہ 'ٹرمپ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ میل-ان بیلٹس سے انتخابات میں دھاندلی کی راہ ہموار ہوگی'۔

ٹوئٹر نے کہا کہ 'حقائق کا جائزہ لینے والوں کا مؤقف ہے کہ میل-ان بیلٹس سے ووٹنگ میں فراڈ کا کوئی واسطہ نہیں ہے'۔

نوٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے جھوٹے ٹوئٹس کا مقصد کیلیفورنیا سے ووٹ بھیجنے والے افراد کو گمراہ کرنا ہے جبکہ صرف رجسٹرڈ ووٹرز ہی میل ان بیلٹس کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

امریکی صدر کے بیان کے جواب میں کہا گیا ہے کہ جو شہری کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ووٹ دینے کے لیے پرہجوم اسٹیشنز سے پریشان ہیں اور اس سے ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب میں امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔

سان فرانسیسکو میں مرکزی دفتر رکھنے والی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ٹوئٹس حال ہی میں ٹوئٹر کی جانب سے وسیع کی گئی پالیسی کی خلاف ورزی ہیں۔

ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیداروں یوئیل روتھ اور گلوبل پبلک پالیسی ڈائریکٹر نک پیکلز نے پالیسی تبدیلی کے موقع پر کہا تھا کہ 'صارفین کی بہتری کے لیے ٹوئٹر پر مصدقہ خبروں تک رسائی میں آسانیاں پیدا کرنا ہمارا مقصد ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:چین نے الیکشن میں میری شکست کے لیے کورونا وائرس کو بے قابو ہونے دیا، ٹرمپ

انہوں نے کہا تھا کہ 'اس پالیسی کا مقصد نقصان دہ اور گمراہ کن دستاویزات کو پھیلنے سے روکنا ہے'۔

ٹرمپ کے مدمقابل ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے سی این این کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز کو گمراہ کن بیانات جاری ہونے پر واضح کردینا چاہیے کہ 'یہ سچ نہیں ہے'۔

ٹوئٹر آزادی اظہار کو دبا رہا ہے، ٹرمپ کا ردعمل

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ردعمل میں ٹوئٹر کو جانب دار قرار دیتے ہوئے اس نوٹس کو مسترد کردیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'ٹوئٹر اب 2020 کے صدارتی انتخاب میں مداخلت کررہا ہے'۔

ٹوئٹر کے نوٹس پر انہوں نے کہا کہ 'وہ میل-ان بیلٹس کو کرپشن اور فراڈ کے لیے راہ ہموار کرنے کی وجہ قرار دینے کے میرے بیان کو غلط قرار دے رہے ہیں جو خبر، سی این این اور واشنگٹن پوسٹ کے حقائق پر مبنی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ٹوئٹر مکمل طور پر آزادی اظہار کو دبا رہا ہے اور میں بحیثیت صدر ایسا کرنے کی اجازت نہیں دوں گا'۔

خیال رہے کہ رواں برس نومبر میں امریکا میں صدارتی انتخابات ہوں گے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں ڈیموکریٹس کے سابق نائب صدر جوبائیڈن ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024