چاند دیکھنے، کیلنڈر جاری کرنے کو مذہب میں مداخلت نہیں سمجھتا، فواد چوہدری
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ چاند دیکھنے اور قمری کیلنڈر جاری کرنے کو مذہب میں مداخلت نہیں سمجھتے۔
دوسری جانب نجی چینل 'جیو نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'طویل عرصے کے بعد ملک میں ایک ہی روز عید ہوگی جس کی مجھے خوشی ہے، یہ ضد کی بات نہیں ہے ہم بس یہ بتانا چاہتے ہیں سائنس اتنی جدید ہوگئی ہے کہ چاند کے حوالے سے پیشگوئی کرنا اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں پاکستان کو اگر آگے لے کر جانا ہے تو اس کی بنیاد علم سے، عقل سے، دلیل سے اور ٹیکنالوجی سے رکھنی ہے، چاند کا اعلان ہونا خوش آئند بات ہے۔'
مفتی منیب الرحمٰن کی خود پر تنقید سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 'یہ مناسب نہیں ہے، میں یہ دلیل بالکل نہیں مانوں گا کہ چاند دیکھنے کا تعلق مذہب سے ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم یہ کہیں کہ اسلام جیسے ترقی پسند مذہب کا سائنس و ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں ہے، میں یہ دلیل نہیں مانوں گا کہ عینک سے چاند نظر آئے تو ٹھیک اور جدید ٹیکنالوجی سے نظر آئے تو نہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری پر وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے، مفتی منیب
ان کا کہنا تھا کہ مفتی منیب الرحمٰن ہمارے بزرگ ہیں، ان کا احترام کرتے رہیں گے۔'
وزیر اعظم سے مفتی منیب کے مطالبے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ 'پاکستان میں آج ایک عید ہونے کا سہرا بھی وزیر اعظم کو جاتا ہے کیونکہ یہ ان کی بھی خواہش رہے ہے کہ ملک میں عید اور دیگر مذہبی تہوار ایک روز ہی منائے جانے چاہیے، میں چاند دیکھنے اور قمری کیلنڈر جاری کرنے کو مذہب میں مداخلت نہیں سمجھتا، میرے خیال میں رویت ہلال کمیٹی اور اسلامی نظریاتی کونسل کو اس سے آگے کی باتیں طے کرنی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں نے 3 اجلاس کیے جس میں اسلامی نظریاتی کونسل اور مفتی منیب الرحمان کو بلایا اور کہا کہ ہم سے سمجھ تو لیں کہ ہم یہ کیوں کہہ رہے ہیں چاند کی پیشگوئی کرنا بہت آسان ہے، اگر وہ ان اجلاس میں تشریف لاتے تو جن مراحل سے وہ گزرے ہیں انہیں اس سے نہ گزرنا پڑتا۔'
قبل ازیں شوال کے چاند کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران مفتی منیب الرحمٰن نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'فواد چوہدری کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہم شریعت کے پابند ہیں، انہوں نے گزشتہ ماہ بھی چاند سے متعلق بتایا تھا لیکن ہم نے شریعت کے مطابق فیصلہ کیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'فواد چوہدری کو دین میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، ہم ان کی دین میں مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فواد چوہدری کو اس سے روکیں۔'
مزید پڑھیں: دیگر مسلم ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کل عید ہوگی، فواد چوہدری
مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ 'عید کے معاملات پر بولنا ان کا کام ہے جو نمازیں ادا کریں، روزے رکھیں، فواد چوہدری حلفیہ طور پر قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنی نمازیں ادا کیں، کتنے روزے رکھے ان کا عید سے کیا رشتہ بنتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'نہ جانے حکومت میں کیا مسئلہ ہے کہ کابینہ کے ایک وزیر کا رخ کسی طرف ہوتا ہے تو دوسرے کا کسی دوسری طرف، فواد چوہدری پر ان کی اپنی وزارت تک محدود رہنے کی پابندی لگنی چاہیے۔'