اداکار آغا علی اور حنا الطاف شریک حیات بن گئے
اداکار آغا علی اور حنا الطاف ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے تیار ہیں اور نکاح کے ذریعے اپنے سفر کا آغاز کردیا ہے۔
آغا علی اور حنا الطاف نے الگ الگ انسٹاگرام پوسٹس میں نکاح کا اعلان کیا۔
دونوں نے تقریب کی تصاویر پوسٹ کی جس میں ان کے بقول بس گنتی کے چند افراد نے شرکت کی تھی۔
آغا علی نے اپنی پوسٹ میں لکھا 'چند سال قبل ہم نے ایک ساتھ ایک ٹی وی شو کی میزبانی کی تھی اور ایک دوسرے سے نفرت کرنے لگے تھے، بعد میں چند سال بعد دوبارہ ملاقات ہوئی اور ہم دوست بن گئے، پھر بہترین دوست بن گئے اور گزشتہ 11 ماہ تو دیوانگی بھرے تھے، فلمیں، اسٹریٹ فائٹر، لامحدود باتیں اور تم میری زندگی کا ایسا حصہ بن گئی جیسا کوئی نہیں بن سکا، میں تمہارے ساتھ گزارے جانے والے ہر سیکنڈ سے محبت کرتا ہوں اور پھر لاک ڈاؤن ہوا اور میں تمہیں مس کرنے لگا'۔
انہوں نے مزید لکھا 'جمعتہ الوداع 22 مئی 2020 کو چند پیاروں کے ساتھ ہمارا نکاح ہوگیا'۔
حنا الطاف نے اپنی پوسٹ میں لکھا 'ایک دوسرے سے نفرت سے دوست، بہترین دوست اور اب زندگی بھر کے ساتھی بننے تک، میں اس کے بارے میں جو کچھ سوچتی تھی وہ غلط تھا۔ اس شخص نے میرا دل جیت لیا، میں نے کبھی ایسا شخصس نہیں دیکھا جو اتنا خیال رکھنے والا ہو، آج ہم نے ایک دوسرے سے نئی زندگی کا وعدہ کیا ہے جو خوشیوں اور مسکراہٹوں، ایک دوسرے پر اعتماد اور دیانتداری سے بھری ہوگی'۔
آغا علی ماضی میں اداکارہ سارہ خان کے بعد بھی کافی قریب رہ چکے ہیں اور ایسا لگتا تھا کہ بہت جلد شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
مگر بعد میں تعلق ختم ہوگیا اور گزشتہ سال آغا علی نے ایک شو کے دوران بریک اپ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہیں لگتا ہے کہ ان کے مداح سارہ کے ساتھ بریک کے حوالے سے وضاحت کے حقدار ہیں، جب کوئی تعلق شروع ہوتا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ دونوں افراد ایک جیسی زندگی چاہتے ہیں مگر اکثر اوقات یہ غلط ہوتا ہے اور پھر وہ الگ ہونے لگتے ہیں۔
آغا علی نے بتایا کہ بریک اپ سے ان پر کیا اثرات مرتب ہوئے 'میرے لیے بریک اپ بہت سخت ثابت ہوا اور خود کو بہت زیادہ تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرنے لگا تھا، مگر زندگی تو آگے بڑھتی رہتی ہے مگر زندگی میں واپسی کافی مشکل ثابت ہوا'۔
اداکار کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس مرحلے سے گزرنے میں ان کی مدد کی اور سپورٹ کیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مذاق بنانے والوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حد عبور نہیں کرنی چاہئے اور احساس کرنا چاہئے کہ ان کے الفاظ دیگر پر کیا اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی سیلیبرٹی کی زندگی پر بات کرنے کی ایک حد ہوتی ہے اور لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ ان کے کونسے الفاظ اس حد کو عبور کرسکتے ہیں۔