• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی، وزیر مذہبی امور

شائع May 23, 2020
وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری—فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری—فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے عید کی تاریخ کا اعلان کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آج کراچی میں کرے گی۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے کل (24 مئی) کو ملک بھر میں عید ہونے کا اعلان کرنے کے بعد وزیر مذہبی امور نے اپنا ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آج (23 مئی کو) کراچی میں کرے گی اور کمیٹی کے فیصلے کے مطابق پاکستان کے عوام اور حکومت عید منائے گی۔

نورالحق قادری نے کہا کہ شریعت اور دین چاند کی رویت اور شہادت پر اعتماد کرتی ہے، شہادت اور رویت کے لیے سائنس اور جدید آلات کی معاونت لی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: دیگر مسلم ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کل عید ہوگی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نمائندے کو بھی اس دفعہ مرکزی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری میرے اچھے دوست ہیں لیکن آج کل وہ چاند، چاند کھیل رہے ہیں۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ عید کا فیصلہ علما کرام ہی کریں گے۔

خیال رہے کہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی وزارت کے تیار کردہ چاند کے کیلینڈر کے مطابق کل (24 مئی) کو پاکستان میں عیدالفطر کا پہلا دن ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آج سانگھڑ، پسنی، جیونی، بدین اور ٹھٹھہ میں 7 بج کر 36 منٹ سے لے کر 8 بج کر 14 منٹ کے درمیان چاند دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیر سائنس نے کہا تھا کہ پشاور میں مفتی پوپلزئی نے کل کی عید کا اعلان کیا ہے حالانکہ پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 23 مئی کو شوال کا چاند نظر آنے کا امکان بہت کم ہے، محکمہ موسمیات

فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ملک کو آئین اور قانون کے تناظر میں چلانا ہوتا ہے لیکن مشاہدے میں یہ بات آئی کہ ہم ہر وقت مختلف مذہبی گروہوں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ فرقہ ورانہ گروہ طاقتور ہوگئے ہیں اور اپنا اپنا حصہ مانگنا شروع کردیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عید پر جو تنازع پیدا ہوتا ہے وہ اس نفاق کا اظہار ہے کہ ریاست کو جن معاملات میں آئین قانون اور عقل کو ترجیح دینی چاہیے اس پر ہم ایڈجسٹ کرنے میں لگے رہتے ہیں۔

وزیر سائنس کا کہنا تھا کہ جو افراد یہ کہتے ہیں کہ اسلام کا سائنس، ٹیکنالوجی، علم سے کوئی تعلق نہیں ہم ان کی اس کی دلیل کو مسترد کرتے ہیں، اسلام علم اور عقل کا دین ہے اور احادیث کی روشنی میں اسلام مستقبل میں دیکھنے والا دین ہے جبکہ قرآن تمام علوم کا ماخذ ہے اس لیے میں یہ بات مسترد کرتا ہوں چاند کی رویت کا ٹیکنالوجی سے تعلق نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024