• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پالپا کا پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ

شائع May 23, 2020
پالپا نے تحقیقات میں بین الاقوامی ادارں کو شامل کرنے کا مطالبہ کردیا—فوٹو:اے ایف پی
پالپا نے تحقیقات میں بین الاقوامی ادارں کو شامل کرنے کا مطالبہ کردیا—فوٹو:اے ایف پی

کراچی: پاکستان ایئرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے بین الاقوامی اداروں اور اپنی شمولیت سے پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

تاہم پالپا نے یہ واضح کیا کہ پائلٹس ریسکیو پروازیں جاری رکھیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پالپا نے طیارے کی حالت سے متعلق تکنیکی تحقیقات کی تجویز بھی دی اور کہا کہ تفتیش کاروں کو گراؤنڈ اسٹاف اور عملے کے کام کرنے کے حالات پر لازمی غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات میں انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشنز کو شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: حادثے کا شکار طیارے میں کوئی خرابی نہیں تھی، تحقیقات میں سب واضح ہوگا، ارشد ملک

پاکستان ایئرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کیپٹن عمران ناریجو نے کہا کہ جس طرح ماضی میں تحقیقات ہوئیں، ہم اسے قبول نہیں کریں گے جبکہ پالپا کی شمولیت کے بغیر بھی حادثے کی انکوائری قبول نہیں کی جائے گی۔

عمران ناریجو نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے گئے ایئرسیفٹی رولز پر عمل سے پالپا ایسے بدقسمت حادثات سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ پاکستان کی فضائی حدود کو پروازوں کے لیے محفوظ بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پالپا کو ہمیشہ حفاظتی طریقہ کار، طیارے کی تکنیکی دیکھ بھال اور بین الاقوامی حفاظتی قوانین پر عمل کے مطالبات پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔

جنرل سیکریٹری نے کہا کہ حال ہی میں پالپا نفرت آمیز مہمات کا ہدف بنا کیونکہ یہ حفاظتی قوانین پر عمل کرنا چاہتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پی آئی اے انتظامیہ اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر حادثے کی انکوائری کا حکم دیں اور جلد از جلد اس کی رپورٹ پیش کریں۔

اسپیشل انویسٹی گیشن بورڈ(ایس آئی بی) کے ماضی کے کردار اور اس کی صلاحیتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پالپا نے کہا کہ آج تک اس بورڈ کی کوئی حتمی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ اس حادثے کے بعد ایس آئی بی کے بجائے کوئی قابل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا مسافر طیارہ اے 320 ایئربس جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے قریب رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 2 افراد محفوظ رہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا مسافر طیارہ آبادی پر گر کر تباہ،97 افراد جاں بحق

ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ واقعہ ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں پیش آیا، جہاں طیارہ رہائشی مکانات پر جاگرا جس میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے واقعے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پی آئی اے کی پرواز 8303 لاہور سے 91 مسافروں اور عملے کے 8 افراد کو لے کر کراچی آرہی تھی۔

طیارے میں نجی ٹی وی چینل 24 نیوز کے ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی بھی موجود تھے، اس کے علاوہ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود بھی طیارے میں موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024