• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

حکومت کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر غور

شائع May 20, 2020
ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن اپوزیشن لیڈر نئے انتخابات کی بات کررہے ہیں—تصویر: فیس بک
ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن اپوزیشن لیڈر نئے انتخابات کی بات کررہے ہیں—تصویر: فیس بک

اسلام آباد: حکومت مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا نام سفری پابندی کی فہرست میں درج کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ ‘وہ فرار نہ ہوسکیں اور اپنے خلاف نئے بنائے گئے کرپشن کیسز کا سامنا کریں‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ ’یہ زیر غور ہے اور شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں درج ہونا چاہیے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کے صدر ایک ٹی وی ٹاک شو میں نیا خیال لے کر آئے کہ ملک میں نئے انتخابات ہونے چاہیئیں لیکن انہوں نے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے منظر عام پر لائے گئے ثبوت پر بات نہیں گی۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’شہباز شریف نئے انتخابات کا تنازع کھڑا کر کے اپنی بدعنوانی چھپانے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’شہباز شریف کے ملازمین کے نام پر بنی کمپنیوں سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کے ثبوت ملے ہیں‘

وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن اپوزیشن لیڈر نئے انتخابات کی بات کررہے ہیں ’کیا ان میں اتنی اخلاقی جرات ہے کہ نئے انتخابات کا مطالبہ کرسکیں؟‘

خیال رہے کہ چند روز قبل ایک پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے شہباز شریف کے خلاف بدعنوانی کے ثبوت سامنے لانے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اور ان کے خاندان نے کک بیکس اور کرپشن کا پیسہ حاصل کرنے کے لیے 10 فرنٹ کمپنیاں بنائیں۔

ان مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کے کچھ قریبی ساتھی جو ان کی کمپنیوں کے ملازمین تھے زیرحراست ہیں اور انہوں نے شہباز شریف کے غیر قانونی بزنسز کا اعتراف کیا ہے۔

دوسری جانب شبلی فراز کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان اور آٹا چینی اسکینڈل میں ملوث افراد کا نام ای سی میں کیوں نہیں ڈالا گیا‘۔

مزید پڑھیں: نیب نیازی گٹھ جوڑ نے شہباز شریف پر 49 لاکھ کا مضحکہ خیز الزام لگایا، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ پاکستان کورونا وائرس کی وجہ سے مشکل میں ہے جبکہ حکومت کو یہ مشکل ہے کہ کس طرح شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں درج کرنے کا راستہ ڈھونڈیں۔

مریم اورنگزیب نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کووِڈ 19 کی وبا کابینہ اجلاس کا ایجنڈا نہیں تھا بلکہ سیاسی انتقام سرفہرست تھا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کا مزید کہنا تھا کہ شبلی فراز شہبازشریف کے بجائے اپنی حکومت کی ناکامی پر عوام کے صبر کے امتحان کی فکر کریں۔

ساتھ ہی مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں سرفہرست ہونا چاہیے کیوں کہ وہ پاکستان کی سلامتی کو داؤ پر لگاتے ہوئے 23 غیر قانونی بینکوں سے غیر قانونی، غیر ملکی فنڈنگ کے مجرم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے جوابات سے نیب غیر مطمئن، 2 جون کو دوبارہ طلب کرلیا

سیکریٹری اطلاعات مسلم لیگ (ن) کا مزید کہنا تھا کہ ’بی آر ٹی 100 ارب روپے کرپشن کے مجرم، ہیلی کاپٹر کیس کے مجرمان اور مالم جبہ کیس کے مجرمان کا نام ای سی ایل میں ہونا چاہیے، جنہوں نے ملک کو 12 ہزار ارب روپے کے قرضوں میں ڈبو دیا، ان کا نام ای سی ایل میں ہونا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024