• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

عمر اکمل نے 3 سالہ پابندی کے خلاف اپیل دائر کردی

شائع May 19, 2020 اپ ڈیٹ May 29, 2020
—فائل/فوٹو:پی ایس ایل
—فائل/فوٹو:پی ایس ایل

قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز عمر اکمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے عائد کی گئی 3 سالہ پابندی کے خلاف بورڈ میں اپیل دائر کردی۔

پی سی بی نے عمر اکمل پر گزشتہ ماہ کرکٹ سے متعلق سرگرمیوں پر تین سال کی پابندی عائد کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق پی سی بی 15 دن کے اندر عمر اکمل کی اپیل پر سماعت کے لیے پینل تشکیل دے گا۔

اس سے قبل پی سی بی کے ڈسپلنری پینل کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان نے فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

مزید پڑھیں:اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی: عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد

عمر اکمل پر میچ فکسنگ کی پیش کش کو فوری طور پر رپورٹ نہ کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا جس پر پینل نے پابندی عائد کر دی تھی، جس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی تھی۔

پی سی بی کے پینل کے سامنے عمر اکمل بذات خود پیش ہوئے تھے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی نمائندگی قانونی مشیر تفضل رضوی ایڈووکیٹ نے کی تھی۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں سیزن کے آغاز سے قبل معطل کیے گئے عمر اکمل کو بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 مرتبہ خلاف ورزی پر چارج کیا گیا تھا۔

عمر اکمل پر الزام تھا کہ انہوں نے فکسنگ کے حوالے سے رسائی کیے جانے پر قوانین کے تحت بورڈ کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا اور بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی پی سی بی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا تھا کہ کرپشن چارجز کے سبب ایک بین الاقوامی کرکٹر پر 3 سال کی پابندی پر پی سی بی کو کوئی خوشی نہیں ہو رہی مگر یہ ان سب افراد کے لیے ایک بروقت یاد دہانی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کر کے بچ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اپنے الفاظ پر قائم ہوں، تفضل رضوی کو جواب دوں گا، شعیب اختر

لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن یونٹ باقاعدگی سے ہر سطح پر ایجوکیشن سمینارز اور ریفریشر کورسز کا اہتمام کرتا ہےتاکہ تمام کرکٹرز کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جائے، تاہم پھر بھی اگر کچھ کرکٹرز قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے تو پھر اس کا نتیجہ یہی نکلے گا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024