کورونا کا ٹیسٹ سرکاری لیب سے مثبت، نجی لیب سے منفی آتا ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا ہے کہ ہمیں اخراجات پر تشویش نہیں ہے بلکہ سروسز کے معیار پر تشویش ہے۔
سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے مشتبہ مریضوں کا سرکاری لیبارٹری سے ٹیسٹ مثبت اور نجی لیبارٹری سے منفی آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری کے ملازمین کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، ہمارے ملازمین کا ٹیسٹ سرکاری لیب سے مثبت اور نجی لیب سے منفی آیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کو دنیا جہاں کی ادویات لگا دی جاتی ہیں، لاہور میں ایک شخص رو رہا تھا کہ اس کی بیوی کو کورونا نہیں لیکن ڈاکٹر چھوڑ نہیں رہے تھے۔
حکومتی اقدامات پر مریضوں کی شکایات دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرنطینہ مراکز میں واش رومز صاف نہیں ہوتے اور پانی بھی نہیں ہوتا جبکہ قرنطینہ مراکز میں 10،10 لوگ ایک ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں، سوشل میڈیا پر وہاں کی حالت زار پر ویڈیوزچل رہی ہیں۔
خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں۔