• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارتی سینئر سفارت کار دفتر خارجہ طلب، ایل او سی پر فائرنگ کی مذمت

شائع May 18, 2020
بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 37 سالہ شہری زخمی ہوا تھا—فائل فوٹو:رائٹرز
بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 37 سالہ شہری زخمی ہوا تھا—فائل فوٹو:رائٹرز

پاکستان میں تعینات بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفتر خاربجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزری کی مذمت اور احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارتی قابض فورسز کی جانب سے ایل او سی کے قریب خوراٹا سیکٹر میں 17 مئی 2020 کو کی گئی فائرنگ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروادیا گیا'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارتی فورسز کی جانب سے کی گئی بلا اشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ سے جیجوٹ گاؤں کے 37 سالہ رہائشی محمد شفیع شدید زخمی ہوگئے'۔

مزید پڑھیں:بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی، ایل او سی پر فائرنگ پر احتجاج

خیال رہے کہ بھارتی فورسز ورکنگ باؤنڈی اور ایل او سی کے اطراف میں مسلسل بلااشتعال فائرنگ سے شہریوں کو مارٹر گولے اور جدید بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے۔

دفترخارجہ کے مطابق 2020 میں اب تک بھارتی فورسز نے ایک ہزار 81 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔

بھارتی قابض فورسز کی جانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائیاں 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزی ہیں اور طے شدہ انسانی اقدار اور پیشہ ورانی فوجی قاعدے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت ایل او سی کے اطراف میں حالات کو کشیدہ اور خطے کے امن و استحکام کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے 7 کشمیری زخمی

بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض بھاتی فورسز مسلسل فائرنگ اور شیلنگ سے انسانی حقوق کے احترام کو مکمل پس پشت ڈال رکھا جبکہ اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری شہید اور زخمی ہورہے ہیں۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ جموں اور کشمر میں انسانی حقوق کی دگرگوں صورت حال سے توجہ دوسری طرف نہیں موڑ سکتا۔

بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل کرتے ہوئے اس واقعے سمیت دیگر خلاف ورزیوں کی تفتیش کرے تاکہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کے اطراف میں امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دیں۔

یاد رہے کہ دفترخارجہ نے 8 مئی کو بھی بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'بھارتی قابض فورسز کی جانب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے ملحق نیزاپور اور رکھ چکری سیکٹر میں 7 مئی 2020 کو کی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کے لیے بھارت کے ایک سینئر سفارت کار کو طلب کیا گیا تھا'۔

آزاد کشمیر کے دونوں سیکٹرز میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 معصوم شہری زخمی ہوگئے تھے۔

دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا تھا کہ 'بھارتی قابض فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے ناران گاؤں میں 14 سالہ فائزہ، 10 سالہ سیرت، 7 سالہ عائزہ اور ان کی والدہ سونا بی بی زخمی ہوئی'۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 شہری شہید، 2 زخمی

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج کی بلا امتیاز فائرنگ سے مندھار گاؤں میں 44 سالہ عبدالمجید اور کرنی کے علاقے میں 22 سالہ محمد یاسر کو شدید زخم آئے تھے'۔

اس سے قبل بھارتی فورسز نے 5 مئی کو بھی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے دو نوجوانوں سمیت 7 شہریوں کو زخمی کر دیا تھا۔

قبل ازیں 30 اپریل کو بھارتی فورسز کی لااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے ضلع حویلی کے رکھ چکری سیکٹر میں 2 شہری شہید اور 2 زخمی ہو گئے تھے۔

حویلی میں سینئر پولیس عہدیدار شوکت مرزا نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فوج نے شام ساڑھے پانچ بجے بھاری ہتھیاروں سے شیلنگ شروع کی جس میں مارٹر اور آرٹلری کا استعمال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ کے نتیجے میں گاؤں کیرنی کی 50 سالہ راشدہ بی بی جاں بحق اور ان کا 11سالہ بیٹا زخمی ہو گیا اور 16 سالہ زوبیہ بھی شہید ہو گئیں جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں 55 سالہ روشن بی بی زخمی ہوئیں۔

آزاد جموں و کشمیر حکومت کے سیکریٹری سول ڈیفنس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سید شاہد محی الدین قادری کا کہنا تھا کہ صرف اپریل میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے کم از کم 4 شہری جاں بحق اور 24 زخمی ہوئے۔

سید شاہد محی الدین کے مطابق 2020 کے آغاز سے اب تک بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے کم از کم 6 شہری جاں بحق اور 70 سے زائد خمی ہو چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024