• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پہلی سکھ خاتون صحافی سمیت 2 پاکستانیوں کے لیے برطانوی ایوارڈز

شائع May 17, 2020
من میت کا تعلق پشاور سے ہے—فوٹو: فیس بک
من میت کا تعلق پشاور سے ہے—فوٹو: فیس بک

پاکستان کی پہلی سکھ خاتون کا اعزاز رکھنے والی خیبرپختونخوا (کے پی) کی صحافی من میت کور سمیت ایک اور پاکستانی سکھ نوجوان کو برطانیہ کی عالمی تنظیم نے اعلیٰ ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا۔

من میت کور کا تعلق کے پی کے دارالحکومت پشاور سے ہے اور وہ نجی ٹی وی ہم نیوز میں بطور رپورٹر ذمہ داریاں ادا کرتی ہیں۔

جب کہ ایوارڈ کے لیے نامز ہونے والے دوسرے پاکستانی نوجوان کا تعلق بھی کے پی سے ہے مگر انہوں نے تعلیم صوبہ پنجاب سے حاصل کی۔

ایوارڈ کے لیے من میت کور کے علاوہ 21 سالہ پاکستانی نوجوان من جوت سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے، وہ اس ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والے کم عمر افراد میں بھی شامل ہیں۔

من میت کور 2018 میں پہلی سکھ خاتون رپورٹر بننے کا اعزاز حاصل ہوا تھا، وہ اپنی رپورٹنگ کے باعث متعدد ملکی ایوارڈز بھی اپنے نام کر چکی ہیں۔

25 سالہ من میت کور کو اقلیتی برادری کی خاتون ہونے کی وجہ سے مشکلات بھی پیش آئیں تاہم انہوں نے سماجی مسائل کو نظر میں نہ لاتے ہوئے یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد صحافت اختیار کی۔

دو سال قبل صحافت میں آنے کے وقت انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کی برادری میں زیادہ تر لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم نہیں دلوائی جاتی اور اگر کسی کو تھوڑی بہت تعلیم دلوائی بھی جائے تو انہیں ملازمت کی اجازت نہیں ہوتی۔

من میت اس وقت نجی ٹی وی میں رپورٹر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر
من میت اس وقت نجی ٹی وی میں رپورٹر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر

پشاور جیسے شہر میں رہنے اور وہاں تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب انہوں نے ملازمت کے لیے صحافت کا انتخاب کیا تھا تو ابتدائی طور پر ان کے والدین نے ان کے فیصلے کی مخالفت بھی کی تھی تاہم بعد ازاں انہوں نے من میت کور کو صحافت کی اجازت دے دی تھی۔

اپنی صحافت کے دوران من میت کور نے جہاں اقلیتی برادریوں کے مسائل کو سامنے لانے میں کردار ادا کیا، وہیں انہوں نے دیگر سماجی مسائل کو بھی اپنی رپورٹنگ کا مرکز بنایا۔

من میت کور کو ان کی صحافتی خدمات اور معاشرے میں کردار ادا کرنے پر برطانیہ میں سکھوں کی عالمی مذہبی تنظیم (دی سکھ گروپ) نے 30 سال کے 100 بااثر سکھ افراد کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔

دی سکھ گروپ کی فہرست میں من میت کور 81 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے اور وہ 30 سال کی بااثر شخصیات میں پاکستان سے منتخب ہونے والی واحد سکھ خاتون ہیں جب کہ ان کے ساتھ ایک اور پاکستانی نوجوان کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

من میت کور نے 2018 میں صحافت کا آغاز کیا تھا—فوٹو: بی بی سی
من میت کور نے 2018 میں صحافت کا آغاز کیا تھا—فوٹو: بی بی سی

نامزد ہونے والے دونوں پاکستانی نوجوانوں کو آئندہ سال بااثر سکھ شخصیت کا ایوارڈ دیا جائے گا۔

ان کے علاوہ مذکورہ فہرست میں کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، امریکا، بھارت اور ملائیشیا سمیت دیگر کی لڑکیوں اور لڑکوں کو بھی فہرست کا حصہ بنایا گیا۔

30 سال کی عمر تک کی 100 بااثر شخصیات کی فہرست میں زیادہ تر افراد کا تعلق بھارت سے ہے اور زیادہ تر شخصیات کا تعلق شوبز و فیشن کی دنیا سے ہے۔

اسی فہرست میں اسپورٹس و کاروباری شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے جب کہ تعلیم، معاشرے اور صحت سمیت انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے حوالے سے کام کرنے والی 30 سال کی عمر کی شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اسی فہرست میں 21 سالہ پاکستانی نوجوان من جوت سنگھ کو بھی شامل کیا گیا ہے، انہوں نے ننکانہ صاحب سے میٹرک کرنےکے بعد لاہور کی یونیورسٹی آف مینیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی سے انجنیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔

من جوت سنگھ کو بھی ان کے مذہبی عقائد اور خیالات کی وجہ سے اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

من جوت سنگھ کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا—فوٹو: ٹوئٹر
من جوت سنگھ کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا—فوٹو: ٹوئٹر

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024