• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی سی بی کا قومی ٹیم کو دورہ انگلینڈ پر بھیجنے کا اصولی فیصلہ

شائع May 16, 2020 اپ ڈیٹ May 24, 2020
قومی ٹیم نے رواں سال جولائی سے اگست تک تین ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ کا دورہ کرنا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم نے رواں سال جولائی سے اگست تک تین ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ کا دورہ کرنا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے رواں سال مکمل سیریز کے لیے قومی ٹیم کو دورہ انگلینڈ پر بھیجنے کا اصولی فیصلہ کر لیا تاہم کسی بھی کھلاڑی کو دورے کے لیے مجبور نہیں کیا جائے گا۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو افسر وسیم خان نے ڈان نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ قومی ٹیم کو دورہ انگلینڈ پر بھیجنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور کل اس بارے میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے تفصیلی بریفنگ دی جس سے وہ مطمئن ہیں۔

مزید پڑھیں: نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان، سرفراز کی تنزلی، عامر، وہاب اور حسن محروم

انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں کپتانوں اظہر علی اور بابر اعظم کو دورہ انگلینڈ کے حوالے سے بریفنگ دیں گے اور دورے کے لیے منتخب ہونے والے دیگر تمام کرکٹرز کو بھی مکمل تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔

وسیم خان نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے حوالے سے اصولی فیصلہ کیے جانے کے باوجود صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور کسی بھی کھلاڑی کو دورہ انگلینڈ پر جانے کے لیے مجبور نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی کھلاڑی نہیں جانا چاہے گا تو پاکستان کرکٹ بورڈ اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے گا اور دورہ انگلینڈ کے حوالے سے پہلے حکومت پاکستان سے بھی اجازت لیں گے۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو افسر نے بتایا کہ کل جب انگلش کرکٹ بورڈ نے بریفنگ دی تو اس موقع پر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق بھی موجود تھے اور وہ بھی مطمئن نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں: فاف ڈیوپلیسی کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے دہرے قرنطینہ کی تجویز

انہوں نے مزید کہا کہ میری اطلاع کے مطابق تمام کرکٹرز انگلینڈ جاکر کھیلنے کے حق میں ہیں اور 25 کھلاڑیوں کو چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے جولائی کے پہلے ہفتے میں انگلینڈ بھیجنے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کھلاڑیوں کی صحت اور سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وسیم خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں کرکٹ کی بحالی بہت ضروری ہے اور امید ظاہر کی کہ 2022 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر کی کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور رواں سال شیڈول کھیلوں کے بڑے بڑے مقابلے ملتوی یا منسوخ کردیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جرمنی میں تماشائیوں کے بغیر فٹ بال لیگ میچز کی تیاری

اولمپکس، فرنچ اوپن، یورو کپ، فٹبال لیگز سمیت تمام مقابلوں کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔

دیگر کھیلوں کی طرح کرکٹ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور دنیا بھر کی ٹیموں کے دورے اور سیریز منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ رواں سال شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کا انعقاد بھی مشکل نظر آتا ہے۔

قومی ٹیم نے رواں سال جولائی سے اگست تک تین ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ کا دورہ کرنا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب اس سیریز کا انعقاد بھی مشکل نظر آتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے سبب پاکستان اور آئرلینڈ کی ٹی20 سیریز ملتوی

واضح رہے کہ دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں انگلینڈ دوسرے نمبر پر موجود ہے جہاں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 2 لاکھ 38 ہزار متاثر ہوئے ہیں۔

اس سے قبل کورونا وائرس کے سبب پاکستان کا دورہ آئرلینڈ اور نیدرلینڈز بھی منسوخ ہو چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024