• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا وائرس سے عالمی معیشت کو 88 کھرب ڈالر تک خسارے کا امکان

شائع May 15, 2020
ایشیا اور پیسیفک میں 3 ماہ میں 17 کھرب ڈالر اور 6 ماہ کی صورت میں 25 کھرب ڈالر خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایشیا اور پیسیفک میں 3 ماہ میں 17 کھرب ڈالر اور 6 ماہ کی صورت میں 25 کھرب ڈالر خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کے نتیجے میں عالمی معیشت کو 58 کھرب ڈالر سے 88 کھرب ڈالر خسارے کا سامنا ہوسکتا ہے جو عالمی شرح نمو کے 6.4 سے 9.7 فیصد کے برابر ہوگا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ نئی رپورٹ میں ایشیا اور پیسیفک میں 3 ماہ میں وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں 17 کھرب ڈالر اور 6 ماہ کی صورت میں 25 کھرب ڈالر خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے ایشیا اور پیسیفک میں عالمی سطح کی مجموعی پیداوار کی 30 فیصد کمی واقع ہوگی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی شرح نمو کم ہو کر 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

اس میں بتایا گیا کہ چین کو 11کھرب ڈالر سے 16 کھرب ڈالر کا خسارہ ہوسکتا ہے، اس حوالے سے نئے تجزیے میں 3 اپریل کو جاری کی گئی رپورٹ کے تجزیات کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے جس میں عالمی خسارے کا تخمنیہ 20 کھرب ڈالر سے 41 کھرب ڈالر تک لگایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی حکومتیں عالمی وبا کے اثرات پر تیزی سے ردعمل دے رہی ہیں اور مالی آسانیوں، صحت پر اخراجات میں اضافہ اور آمدن اور ریونیو کے خسارے پر قابو پانے کے لیے براہ راست تعاون جیسے اقدامات کررہی ہیں۔

علاوہ ازیں اس کے مطابق حکومتوں کی مستحکم کوششیں ان اقدام پر مرکوز ہیں کہ یہ اقدامات کوورنا وائرس کے معاشی اثرات میں 30 سے 40 فیصد کم کرسکتے ہیں جس سے عالمی معاشی خسارہ 41 کھرب ڈالر سے 54 کھرب ڈالر تک کم ہوسکتا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا تجزیہ جو گلوبل ٹریڈ انالیسس پروجیکٹ کو ماڈل کے طور پر استعمال کرتا ہے، اس میں وبا کا شکار 96 معیشتوں اور کورونا وائرس کے 40 لاکھ سے زائد کیسز کو شامل کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اے ڈی بی 2020 ایسٹیمیٹس میں شامل سیاحت، سرمایہ کاری، تجارت اور پیداوار کے ساتھ ساتھ نئی رپورٹ میں ٹرانسمیشن چینلز جیسا کہ نقل و حرکت، سیاحت اور دیگر صنعتوں کو متاثر کرنے والے تجارتی اخراجات، فراہمی کی رکاوٹیں جو پیداوار اور سرمایہ کاری کو بری طرح متاثر کرتی ہیں اور حکومتی پالیسی ردعمل، جو کورونا وائرس کے عالمی معیشت پر اثرات میں کمی لاتے ہیں شامل کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’کورونا وائرس ترقی پذیر ایشیائی ممالک کی معیشتوں پر نمایاں اثرات مرتب کرے گا‘

اے ڈی بی کے چیف اکنامسٹ یاسوکی سواڈا نے کہا کہ نیا تجزیہ معیشت پر کورونا وائرس کے نمایاں اثرات کی وسیع تصویر کشی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں معیشتوں کو نقصان سے بچاؤ میں مدد کے لیے پالیسی مداخلتوں کے کردار کی اہمیت کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

یاسوکی سواڈا نے کہا کہ رپورٹ کے نتائج کی مدد سے حکومتوں کو عالمی وبا پر قابو پانے کے اقدامات پر عملدرآمد اور لوگوں اور معیشتوں پر اس کے اثرات میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024