• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بابر اعظم کو 'خاموشی' سے قومی ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کردیا گیا

شائع May 13, 2020 اپ ڈیٹ May 18, 2020
بابر اعظم کو کپتان مقرر کرنے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: ڈان
بابر اعظم کو کپتان مقرر کرنے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا— فائل فوٹو: ڈان

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے نوجوان بلے باز بابر اعظم کو ٹی20 کے بعد انتہائی خاموشی کے ساتھ پاکستان کی ون ڈے ٹیم کا بھی کپتان مقرر کردیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکڑ بورڈ نے سرفراز احمد کی جگہ بابر اعظم کو ٹی20 کا کپتان مقرر کردیا تھا جبکہ کوئی ون ڈے سیریز نہ ہونے کے سبب ون ڈے ٹیم کے کپتان کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کے ساتھ ایسا کیوں کیا؟

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کافی عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی ون ڈے ٹیم کے کپتان کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا لیکن اب نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ پی سی بی نے خاموشی کے ساتھ بابر اعظم کو ون ڈے ٹیم کا کپتان بھی مقرر کردیا۔

بابر اعظم کی ٹی20 کرکٹ میں بحیثیت کپتان سرفراز کے مقابلے میں کمتر کارکردگی کو دیکھتے ہوئے توقع تھی کہ شاید بورڈ سرفراز کو ہی ون ڈے ٹیم کے کپتان کے منصب پر برقرار رکھے گا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب سرفراز کو ہتا کر اظہر کو ٹیسٹ اور بابر کوٹی20 ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا تو باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا اور پریس کانفرنس بھی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

ہو سکتا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے موجودہ حالات میں پی سی بی نے پریس کانفرنس کرنا مناسب نہ سمجھا ہو لیکن ون ڈے ٹیم کے کپتان کے تقرر کے حوالے سے ایک پریس ریلیز تک جاری نہ کرنا پی سی بی کے شایان شان نہیں۔

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ممکنہ عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے پی سی بی نے جان بوجھ کر اس حوالے سے باضابطہ اعلان کرنا مناسب نہیں سمجھا اور محض سرسری انداز میں چند الفاظ میں یہ کہہ کر جان چھڑا لی گئی کہ اظہر کو ٹیسٹ جبکہ بابر کو ون ڈے اور ٹی20 کپتان بنانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

ویسے تو ویڈیو پریس کانفرنس کا انعقاد بھی ان دنوں کچھ زیادہ مشکل نہ تھا کیونکہ گزشتہ دنوں پی سی بی کی جانب سے صحافیوں کے لیے متعدد کھلاڑیوں سے سیشنز منعقد کرانے کے ساتھ ساتھ سابق کھلاڑیوں سے موجودہ کھلاڑیوں کو آن لائن لیکچرز بھی دلوائے جا چکے ہیں اس لیے اتنے بڑے منصب کیلئے چند منٹ کی ویڈیو کانفرنس کا انعقاد تک نہ کرنا بھی عجیب معلوم ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: 'سرفراز احمد کو دوبارہ کپتان بنانا چاہیے'

یاد رہے کہ گزشتہ سال ورلڈ کپ 2019 میں سیمی فائنل راؤنڈ سے قبل ہی قومی ٹیم کے اخراج کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ میں مکمل طور پر تبدیلی کردی گئی تھی۔

سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے مزید کام جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت ٹیم مینجمنٹ کے معاہدے میں بھی توسیع نہیں کی گئی تھی۔

اس کے بعد لگاتار سیریز جیتنے والے کپتان سرفراز احمد کو محض سری لنکا سے ایک سیریز ہارنے کے بعد قیادت سے فارغ کر کے بابر کو کمان سونپ دی گئی تھی اور سرفراز کو تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ ان پر قومی ٹیم کے دروازے بھی بند کردیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024