شعیب اختر کی ٹوئٹ پر آئی سی سی نے انہیں ٹرول کردیا
سابق پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ مقبول پاکستانی کرکٹر ہیں اور اپنے بیانات کی وجہ سے وہ پاکستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک بھارت میں بھی کافی مقبول ہیں۔
سوشل میڈیا پر انتہائی متحرک ہونے کی وجہ سے جہاں شعیب اختر کو داد سے نوازا جاتا ہے تو کبجھی کبھی کبھار انہیں تنقید کا سامنا کرنا بھی کرنا پڑتا ہے جبکہ بعض اوقات بلند و بانگ دعوؤں اور بیانات پر انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول بھی کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: الزام لگا کر توہین کی گئی، تفضل رضوی معافی مانگیں، شعیب اختر کا جواب
ایسا ہی کچھ حال ہی میں اس وقت ہوا جب شعیب اختر نے کرکٹ کی مشہور ویب سائٹ کرک انفو کی جانب سے پوسٹ پر کمنٹ کیا جس پر کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے انہیں ٹرول کردیا۔
کرک انفو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں ایک پوسٹ شیئر کی جس میں 20 کھلاڑیوں کی تصویر موجود تھی اور اس پوسٹ میں کہا گیا کہ اگر سابق اور موجودہ دور کے یہ کھلاڑی عروج پر ہوں تو آپ ان میں سے کونسا مقابلہ دیکھنا پسند کریں گے۔
مذکورہ پوسٹ میں چار سابق اور موجودہ پاکستانی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا جس میں سعید انور، وسیم اکرم، شعیب اختر اور پاکستان کی موجودہ ٹی20 ٹیم کے کپتان بابر اعظم شامل ہیں۔
اس پوسٹ میں وسیم اکرم کا مقابلہ سابق جنوبی افریقہ کپتان اور مسٹر 360 کے نام سے مشہور اے بی ڈی ویلیئرز سے کرایا گیا۔
اسی طرح سابق مایہ ناز اوپنر سعید انور کا مقابلہ موجودہ بھارتی فاست باؤلر جسپریت بمراہ اور بابر اعظم کا مقابلہ سابق آسٹریلین فاسٹ باؤلر گلین میک گرا سے کرایا گیا۔
اس سلسلے میں شعیب اختر نے ٹوئٹ پر تبصرہ کیا جو انہیں مہنگا پڑ گیا اور اسی تبصرے پر آئی سی سی نے انہیں ٹرول کردیا۔
شعیب اختر نے کہا کہ آج بھی میں تین خطرناک باونسرز کراؤں گا اور چوتھی پر اسمتھ کو آؤٹ کردوں گا۔
شعیب اختر کے اس بیان پر آئی سی سی نے ایک لفظ بھی تحریر نہیں کیا لیکن ساتھ میں ہالی وڈ ایکٹر ونس ریمز کی تصاویر شیئر کیں جس میں انہیں بے ساختہ ہنستے ہو دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کے قانونی مشیر کا شعیب اختر کو 10 کروڑ روپے کا قانونی نوٹس
واضح رہے کہ شعیب اختر ان دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو تنقید کا نشانہ بنانے پر مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ تفضل رضوی نے انہیں 10کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔
تاہم شعیب اختر نے ان کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفضل تضوی نے ان پر الزامات لگا کر ان کی توہین کی لہٰذا وہ ان سے معافی مانگیں۔