113 سالہ خاتون کورونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب
نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں 2 لاکھ 87 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور مانا جاتا ہے کہ کووڈ 19 معمر افراد کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔
مگر حالیہ مہینوں میں متعدد ایسے افراد اس جان لیوا بیماری کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں جن کی عمریں سو سال سے زائد ہیں۔
مگر ان میں سے کوئی بھی اسپین سے تعلق رکھنے والی خاتون کا مقابلہ نہیں کرسکتے جو اس بیماری کو شکست دینے والی معمر ترین شخصیت قرار دی جارہی ہیں۔
113 سالہ ماریہ برائناس کی پیدائش تو امریکا کی ہے مگر اب وہ اسپین کے شہر اولوت میں ایک کیئر ہوم میں مقیم ہیں۔
اپریل میں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور اپنے کمرے میں آئسولیشن میں رہتے ہوئے انہوں نے اس کا مقابلہ کیا۔
کیئر ہوم کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا 'وہ بیماری سے بچ گئیں اور اب ان کی حالت بہتر ہے'۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ معمر خاتون میں کووڈ 19 کی معتدل علامات ظاہر ہوئی تھیں 'اب وہ بہتر محسوس کررہی ہیں، ان کا گزشتہ ہفتے ٹیسٹ ہوا تھا جس کا نتیجہ نیگیٹو رہا'۔
یہ خاتون کئی ہفتوں تک اپنے کمرے میں محدود رہیں اور عملے کے صرف ایک فرد کو حفاظتی ملبوسات میں انہیں دیکھنے کی اجازت تھی۔
مقامی ٹی وی نے خاتون کی ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ عملے کو بہت مہربان اور خیال رکھنے والا کہہ رہی ہیں، جب ایک ملازم نے ان سے لمبی زندگی کا راز پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اچھی صحت کا تحفہ ملا۔
اس کیئر ہوم میں کورونا وائرس سے متعدد ہلاکتیں ہوئیں اور ماریا کی بیٹی روزا موریٹ نے ٹی وی چینل کو بتایا کہ ان کی ماں اب ٹھیک ہیں، وہ بات کرنا چاہتی ہیں، وضاحت کرنا چاہتی ہیں، وہ ایک بار پھر اپنی اصل شخصیت میں واپس آجائیں گی۔
ان کی پیدائش 4 مارچ 1907 کو سان فرانسکو میں ہوئی تھی اور پہلی جنگ عظیم کے موقع پر اپنے خاندان کے ساتھ اسپین آءیں، وہاں انہوں نے 1918 میں اسپینش فلو کا بھی سامنا کیا۔
اس سے پہلے امریکا کے 104 سالہ بل لیشنز نے بھی کورونا وائرس کو شکست دے کر اپنی 104 ویں سالگرہ منائی تھی۔
اسی طرح نیویارک سے تعلق رکھنے والی 104 سالہ خاتون ایڈا ایکونیسمیا نے بھی کووڈ 19 کو شکست دی تھی اور نرسنگ ہوم نے اسے کرشمہ قرار دیا تھا۔
اس سے قبل مارچ میں ایران سے تعلق رکھنے والی 103 سالہ خاتون کورونا وائرس کا شکار ہوئیں اور صحت یاب بھی ہوگئیں۔
قبل ازیں چین میں ایک سو سالہ شخص بھی کووڈ19 میں مبتلا ہوئے اور ووہان کے ایک ہسپتال میں 13 دن کے علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے۔
مارچ کے آخر میں اٹلی میں بھی ایک 101 سالہ شہری نے اس بیماری کو شکست دینے میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔
سی این این کی رپورٹ میں معمر شخص کا نام مسٹر پی بتایا گیا اور ان کے شہر کی ڈپٹی میئر گلوریا لیسی نے ان کی صحت یابی کو انتہائی حیرت انگیز قرار دیا۔
انہوں نے کہا ‘مسٹر پی نے کردکھایا، ان کا خاندان گزشتہ شام کو انہیں گھر لے گیا، انہوں نے ہمیں سکھایا ہے کہ 101 سال کی عمر میں بھی مستقبل پہلے سے طے نہیں ہوتا’۔
نیدرلینڈ میں بھی 101 سالہ خاتون نے اس بیماری کو شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ نوجوان افراد میں اس وائرس سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے مگر ہوتا ضرور ہے جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اسی طرح کسی بیماری جیسے نظام تنفس کے امراض، امراض قلب اورر ذیابیطس کے مریضوں میں بھی یہ امکان بڑھ جاتا ہے۔