• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ایس او پیز پر عمل کریں، ایسا نہ ہو حکومت کو دوبارہ سختی کرنا پڑے، وزیراعلیٰ سندھ

شائع May 12, 2020
وزیراعلیٰ سندھ—فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیراعلیٰ سندھ—فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پہلا دن اچھا ثابت نہیں ہوا، لہٰذا ایسا طریقہ کار نہ اپنایا جائے کہ حکومت کو دوبارہ سختی کرنا پڑے۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج ہم نے 4 ہزار 64 ٹیسٹ کیے جس کے بعد اب تک مجموعی ٹیسٹ کی تعداد 99 ہزار 117 ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کیے گئے ٹیسٹ میں سے 593 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جو آج کے دن کے حساب سے 14.6 فیصد ہے جبکہ اب تک 12 ہزار 610 لوگ متاثر ہوچکے ہیں جو مجموعی ٹیسٹ کی تعداد کا 12.7 فیصد ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وبا: سندھ میں ایک روز میں 18 اموات، ملک میں 32 ہزار 674 افراد متاثر

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 80 لوگ اس وبا سے صحتیاب ہوئے اور اس طرح مجموعی طور پر شفا پانے والوں کی تعداد 2 ہزار 229 ہوگئی ہے۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں مزید 18 افراد انتقال کرگئے جو اس وائرس کے آغاز سے اب تک کی صوبے کی ایک روز میں سب سے زیادہ اموات کی تعداد ہے، جس کے ساتھ ہی مجموعی طور پر جاں بحق افراد کی تعداد 218 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 11 مئی سے ہم نے لاک ڈاؤن کا فیز 2 شروع کیا تھا تاہم مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ یہ ہماری اُمیدوں کے برعکس تھا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے تاجروں سے خود بات کی تھی اور انہوں نے یقین دلایا تھا کہ ایس او پیز پر عمل کریں گے، خاص طور پر ہم نے بزرگوں اور ان لوگوں سے اپیل کی تھی جن کو دیگر بیماریاں ہیں کہ گھروں سے باہر نہ نکلیں لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر درخواست کرتا ہوں کہ یہ احتیاطی تدابیر آپ کی اپنی صحت، آپ کے پیاروں خاص طور پر بزرگوں کی صحت کے لیے ان ایس او پیز پر عمل کرنا ضروری ہے۔

اپنے پیغام میں انہوں سختیوں کے حوالے سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں کچھ ایسا نہیں چاہتا کہ ہمیں پھر سے سختیاں کرنی پڑیں، یہ مشکل فیصلے تھے اور ہم نہیں چاہتے کہ کسی قسم کی سختیاں کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں پورا ملک و قوم اس وبا سے نجات کے لیے کام کرے، اس وائرس کا علاج آپ کے پاس ہے، اگر آپ احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے تو آپ خود کو اور باقی لوگوں کو بھی خطرے میں ڈالیں گے، کسی ایک کی غلطی بہت سے لوگوں کو متاثر کرسکتی اور جان لے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا پہلا روز بہت اچھا نہیں تھا، میں نے انتظامیہ سے دوبارہ یہ پیغام دینے کا کہا ہے، برائے مہربانی ان ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، کہیں ایسا نہ ہو کہ حکومت کو پھر کچھ سختیاں کرنا پڑیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں کو سیل کردیا جائے'

وزیراعلیٰ کے مطابق ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ڈاکٹروں پر اتنا بوجھ نہ ڈالیں کہ وہ سنبھال نہ سکیں۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نرسوں کا آج عالمی دن ہے اور میں پوری دنیا خاص طور پر پاکستان کی نرسز، پیرامیڈکس اور ڈاکٹرز کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں جو اس وبا سے مقابلے کے لیے فرنٹ لائن پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سندھ کے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور نرسز کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، ان کی قربانیوں سے بالکل انکار نہیں کیا جاسکتا، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ ہم اپنے ان فرنٹ لائن سولجرز کی مدد کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024