18ویں ترمیم کو ختم کرنا ہماری حکمت عملی یا سیاست نہیں ہے، شاہ محمود
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ شوشہ چھوڑا گیا کہ 18یں ترمیم کو دفن کرنے کی بات کی جارہی ہے تو یہ سیاسی ضرورت ہوسکتی ہے لیکن میں واضح طور پر بتادوں کہ 18ویں ترمیم کو ختم کرنا ہماری حکمت عملی یا ہماری سیاست نہیں ہے بلکہ اس کے عمدہ پہلو میں پہلے بھی قبول تھے اور اب بھی قبول ہیں۔
سینیٹ میں ان کا کہنا تھا ہماری صرف یہ منشا ہے کہ اس ترمیم کے نفاذ سے اب تک 10 سالوں میں کئی تجربات ہوئے ہیں اس کی روشنی میں مل بیٹھ کر نظر ثانی کرلیں، ہمارے پاس تو 2 تہائی اکثریت ہے نہیں اور آپ کے بغیر ترمیم ہو نہیں پائے گی تو آپ پریشان کیوں ہوتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کل بھی میں نے دہائیاں سنی کہ آرڈیننس واپس ہوگیا لیکن سندھ حکومت اپنے گریبان میں جھانک کر تو دیکھے کہ وہ آرڈیننس کیا لارہی ہے کیا وہ ان چیزوں پر قانون سازی کرسکتی ہے جو ان کے زمرے میں نہیں آتیں جن پر آپ کا آئینی اختیار نہیں ہے۔
وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں یوٹیلیٹی بلز ہم نے معاف کردیے گیس کے بلز ہم نے معاف کردیے آپ ہوتے کون ہیں معاف کرنے والے؟ آئین نے آپ کو اختیار نہیں دیا آپ ایسا کر کیسے سکتے ہیں۔
خبر کی مکمل تفصیل یہاں پڑھیں۔