جاپانی بینک میں اعلیٰ عہدے پر 138 سال میں پہلی خاتون کا تقرر
دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار ہونے والے ایشیائی ملک جاپان کے سب سے بڑے سرکاری بینک کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو اعلیٰ ترین عہدے پر تعینات کردیا گیا۔
جاپان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں بھی ہوتا ہے جہاں خواتین زیادہ تر ملازمتیں کرتی ہیں تاہم ساتھ ہی وہاں کے کئی اداروں میں خواتین کو اعلیٰ عہدوں پر مرد حضرات کے مقابلے کم تعینات کیا جاتا ہے۔
جاپان کے دیگر شعبوں کی طرح بینکنگ سیکٹر میں بھی بہت ساری خواتین خدمات سر انجام دیتی ہیں تاہم اس شعبے میں بھی اعلیٰ عہدوں پر خواتین کو کم ہی تعینات کیا جاتا ہے۔
جاپان کے سرکاری بینک آف جاپان میں خواتین ملازمین کا تناسب 47 فیصد ہے یعنی اس بینک کے ملازمین میں سے تقریبا نصف خواتین ہیں تاہم ان میں سے محض 13 فیصد خواتین ہی مینیجر جیسے عہدوں پر تعینات ہیں۔
بینک آف جاپان کے اعداد و شمار کے مطابق خواتین ملازمین میں سے محض 20 فیصد خواتین بینک کے قانونی معاملات، پیمنٹ کے مسائل اور کرنسی کے حوالے سے مسائل کو دیکھتی ہیں۔
جاپان میں گزشتہ کئی سال سے خواتین کی جانب سے اعلیٰ اور غیر رسمی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ان کی جانب سے کئی شعبوں میں خدمات سر انجام دینے سے وہاں صفنی مساوات کو فروغ ملا ہے تاہم اب بھی جاپان میں مرد حضرات کو اہمیت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایئرپورٹ کے اعلیٰ عہدے پر پہلی بار خاتون کا تقرر
بینک آف جاپان میں 1998 میں پالیسی بورڈ تشکیل دیے جانے کے بعد اس میں خواتین کو شامل کرنے کی بات کی گئی تاہم ایسا نہیں ہوسکا اور اسی طرح آج تک اسی بینک کے سب سے اعلیٰ یعنی گورنر کے عہدے پر کسی خاتون کو تعینات نہیں کیا گیا۔
جاپان میں خواتین کی آبادی مرد حضرات سے زیادہ ہے تاہم اس باوجود جاپان کو خواتین کے حوالے سے 153 بہترین ممالک میں سے 121 واں نمبر حاصل ہے۔
اعلیٰ تعلیم اور مہارت ہونے کے باوجود خواتین کو آگے بڑھنے کے مواقع نہ دیے جانے پر جاپان میں حکومتی سطح پر بھی اسے انتہائی کم موضوع بحث بنایا جاتا ہے تاہم اب جاپان کی سرکاری بینک کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو ایک اعلیٰ عہدے پر تعینات کردیا گیا۔
جاپانی اخبار جاپان ٹائمز کے مطابق 55 سالہ بینکار توکیکو شمیزو کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کردیا گیا اور 11 مئی کو انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
توکیکو شمیزو کو پالیسی بورڈ کے 6 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز میں سے ایک ہوں گی، اس بورڈ میں شامل تمام ارکان کے اختیارات ایک جیسے ہی ہوتے ہیں اور یہ بورڈ بینک کی تمام تر پالیسی بنانے سمیت اس پر عمل کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلی بار خاتون فوج کی سربراہ مقرر
ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہونے والی 55 سالہ توکیکو شمیزو اس عہدے سے قبل 2010 میں پہلی خاتون برانچ مینیجر بنی تھیں اور اسی طرح انہوں نے پہلی خاتون کے طور پر بینک آف جاپان میں اعلیٰ عہدوں پر بیرون ممالک بھی خدمات سر انجام دیں۔
توکیکو شمیزو کو پالیسی بورڈ کے 6 ایگزیکٹو ڈائریکٹرز میں شامل کیے جانے کے بعد چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں کہ ممکنہ طور پر وہ مستقبل میں بینک کی پہلی خاتون سربراہ یا گورنر بھی تعینات ہو سکتی ہیں تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔