• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

قومی اسمبلی کے دو اراکین اور متعدد ملازمین کورونا وائرس کا شکار

شائع May 10, 2020
قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی
قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بعد اب ایوان زیریں کے دو اراکین اور متعدد ملازمین میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی ہے۔

گزشتہ ماہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے دو بچے کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے اور اب ایوان کے مزید اراکین اور ملازمین میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: ایس او پیز پر اتفاق، سندھ میں کل سے صبح 6 سے شام 5 تک دکانیں کھولنے کی اجازت

پاکستان میں دو اراکین پارلیمنٹ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا اور انہیں فوری طور پر قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اراکین پارلیمنٹ کا گزشتہ روز کورونا کا ٹیسٹ لیا گیا تھا اور اس کی رپورٹ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کو بھجوائی گئی تھی۔

ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ جن اراکین پارلیمنٹ کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے ان میں محمود شاہ اور گل ظفر خان شامل ہیں۔

تاہم بعدازاں یہ این آئی ایچ کی غفلت ثابت ہوئی جنہوں نے رپورٹ میں رکن قومی اسمبلی محبوب شاہ کی جگہ محمود شاہ کا نام لکھ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 30 ہزار سے زائد، اموات 659 ہوگئیں

آغا محمود شاہ نے بھی اپنا کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا تھا اور ان کی رپورٹ پہلے ہی منفی آچکی ہے۔

رکن قومی اسمبلی آغا محمود شاہ نے کہا کہ متعلقہ حکام کی غفلت کے باعث میرا نام سامنے آیا اور ادارے کی غفلت سے میرے اہلخانہ دوست احباب پریشانی کا شکار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غفلت سے وبا کا شکار فرد بچ سکتا ہے اور کسی اور کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ اس انتہائی اہم معاملے پر غفلت برتنے سے وبا مزید پھیل سکتی ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی کے متعدد ملازمین وائرس کا شکار

دوسری جانب قومی اسمبلی کے چیمبر اٹنڈینٹ ظفر یاب سمیت اسمبلی کے متعدد ملازمین بھی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کی نئی لہر کا خدشہ، دنیا میں کیسز کی تعداد 41 لاکھ سے زائد

اسلام آباد کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے وائرس کا شکار افراد کی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں متعدد ملازمین کے وائرس کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے مزید اٹھ ملازمین کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں اور ان ملازمین کا تعلق قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹیریٹ سے ہے۔

آرمی چیف، صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ کا اسپیکر قومی اسمبلی رابطہ

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، صدر مملکت عارف علوی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسپیکر قومی اسمبلی کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔

گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور ان کے 2 بچے بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور وہ کل سے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس: وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ہسپتال میں آگ لگنے سے ایک شخص ہلاک

آرمی چیف نے اسپیکر قومی اسمبلی کو فون کر کے خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

دوسری جانب صدر عارف علوی نے بھی اسپیکر قومی اسمبلی کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور جلد و مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی۔

اس سے قبل بھی متعدد اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کورونا وائرس کا شکار ہو کر صحتیاب ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے کلبھوشن یادیو کیس میں بھارتی وکیل کے بے بنیاد الزامات مسترد کردیے

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور آئسولیشن میں رہنے کے دوران وہ وائرس سے صحتیاب ہو گئے تھے۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہی متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔

علاوہ ازیں وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔

یہی نہیں بلکہ مارچ کے مہینے میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے۔

رواں ماہ 7مئی کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی اور وہ اس وقت قرنطینہ میں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024