• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں 10 روز میں کورونا سے اموات میں 100 فیصد اضافہ ریکارڈ

شائع May 7, 2020 اپ ڈیٹ May 8, 2020
مارچ کے مہینے میں ایک ہندسے میں ہونے والی اموات کا اضافہ اپریل کے مہینے میں دوہرے ہندسے تک پہنچ گیا ہے — فوٹو: اے ایف پی
مارچ کے مہینے میں ایک ہندسے میں ہونے والی اموات کا اضافہ اپریل کے مہینے میں دوہرے ہندسے تک پہنچ گیا ہے — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران کورونا وائرس سے ہونے والی اموات میں 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران 100 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور ہر صوبے میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ڈان کی جانب سے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 26 فروری کو ملک میں وائرس سے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے اب تک ملک میں سب سے زیادہ 46 اموات رپورٹ ہوئیں اور مارچ کے مہینے میں ایک ہندسے میں ہونے والی اموات کا اضافہ اپریل کے مہینے میں دوہرے ہندسے تک پہنچ گیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

کورونا وائرس سے ملک میں صرف 28 اپریل سے 7 مئی کے دوران 297 اموات رپورٹ ہوئیں جو اب تک ملک میں ہونے والی 591 کا 49.7 فیصد بنتی ہے اور اس خطرناک رجحان کے باوجود کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاگو کیے گئے لاک ڈاؤن میں 9 مئی کے بعد سے نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

مارکیٹوں کو ہفتے میں پانچ دن کھلنے کی اجازت ہو گی لیکن صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیے جانے کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

28 اپریل سے 6 مئی تک ملک بھر میں 10ہزار 365 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جو اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کا ایک تہائی بنتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ اضافہ 6 مئی کو ریکارڈ کیا گیا تھا جب ملک میں ایک ہزار 430 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مئی کے مہینے میں وائرس عروج پرپہنچ سکتا ہے جس سے رپورٹ ہونے والی کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں مزید 46 اموات، متاثرین کی تعداد 24 ہزار 892 ہوگئی

اپریل کے اختتام پر سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے انفیکشن ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر سنیل دودانی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، شدید بیماری کے حامل مزید مریض سامنے آرہے ہیں، یہ بات ثابت کرتی ہے کہ اگلے دو سے تین ماہ انتہائی اہم ہوں گے جب وائرس اپنے عروج پر پہنچ رہا ہوگا۔

ایک دن قبل ہی عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ تمام ممالک کو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مناسب اقدامات کو یقینی بنانا ہو گا۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر تمام ممالک نے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی اور انتہائی احتیاط سے کام نہ لیا تو دوبارہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

پاکستان میں بڑھنے والے کیسز کی ایک بڑی وجہ ٹیسٹنگ کی رفتار بھی ہے جس میں گزشتہ کچھ عرصے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ

7 اپریل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رفتار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیسٹ کی رفتار روزانہ کی بنیاد پر 6 ہزار 84 سے بڑھا کر کر اپریل کے اختتام تک 25 ہزار تک لے جائیں گے۔

اسد عمر نے کہا تھا کہ ملک ابتدائی طور پر روزانہ 700 سے 800 ٹیسٹ کرنے کی استطاعت رکھتا تھا لیکن بعد میں اس صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے روزانہ 2 ہزار ٹیسٹ کیے جانے لگے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ 6 اپریل کو ملک بھر میں 3 ہزار ٹیسٹ کیے گئے تھے اور یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپریل کے اختتام تک اس کو بڑھا کر 25 ہزار تک لے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024