• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

دہلی میں شراب خانوں سے ہجوم کو کم کرنے کیلئے 70 فیصد ’کورونا ٹیکس‘ عائد

شائع May 5, 2020
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سیکڑوں افراد نے شراب خانوں کا رخ کیا جس کی وجہ سے پولیس کو ان پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔  فوٹو:رائٹرز
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سیکڑوں افراد نے شراب خانوں کا رخ کیا جس کی وجہ سے پولیس کو ان پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ فوٹو:رائٹرز

بھارتی دارالحکومت نئی دیلی میں عہدیداروں نے شراب کی خریداری پر 70 فیصد خصوصی ٹیکس عائد کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹیکس حکام کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے لگائے گئے 6 ہفتوں کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد شراب خانوں پر لوگوں کے ہجوم کو کم کرنے کے لیے عائد کیا گیا۔

واضح رہے کہ شراب پر ٹیکس بھارت کی کل 36 ریاستوں اور وفاقی اکائیوں کی آمدنی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے جن میں سے زیادہ تر اس وائرس کی وجہ سے ہونے والی معاشی سرگرمیوں میں رکاوٹ سے فنڈز کی کمی کا شکار ہیں۔

گزشتہ روز دنیا کے سب سے بڑے لاک ڈاؤن میں 17 مئی تک کے لیے کی گئی نرمی کے بعد جب شراب خانوں پر عوام کا ہجوم امڈ آیا تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج بھی کیا تھا۔

دہلی کی حکومت نے بعد ازاں پیر ہی کو ایک عوامی نوٹس میں ‘خصوصی کورونا فیس‘ کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے کی توسیع

ریاست کے وزیر اعلٰی اروند کیجریوال نے کہا کہ ‘یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ دہلی میں کچھ دکانوں پر افراتفری دیکھنے کو ملی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ہمیں کسی بھی علاقے سے معاشرتی فاصلے اور دیگر اصولوں کی خلاف ورزیوں کے بارے میں پتہ چلا تو ہمیں اس علاقے کو سیل کرنا پڑے گا اور وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کو معطل کرنا ہوگا‘۔

دیگر ریاستوں، جیسے جنوبی آندھرا پردیش میں بھی عوام کی شراب کے حصول کے لیے قطار میں کھڑا ہونے اور معاشرتی دوری کے اقدامات کی خلاف ورزی کرنے پر قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارت میں منگل کے روز ایک دن میں سب سے زیادہ 3 ہزار 900 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 46 ہزار 432 ہوگئی۔

بھارت کے وزارت صحت کے مطابق وائرس سے اب تک مرنے والوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 568 ہوگئی ہے۔

ماہرین صحت نے بتایا کہ یومیہ اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود بھارت خطرے میں ہے جس نے مارچ کے آخر سے ہی ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی کو گھروں تک محدود کردیا تھا اور تمام تر پبلک ٹرانسپورٹ روک دی تھی جبکہ معاشی سرگرمیاں تقریباً رک گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا: بھارت میں 21 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان

نئی دہلی کے معروف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا تھا کہ ‘بھارت میں کیسز کی تعداد میں کمی کا رجحان نہیں دیکھا گیا ہے، یہ تشویشناک ہے‘۔

پچھلے ہفتے کے دوران بھارت میں روزانہ کا اوسط اضافہ 6.1 رہا جو روس اور برازیل سے کم مگر برطانیہ، امریکا اور اٹلی سے زیادہ ہے۔

کیسز کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ مہاراشٹر کی مغربی ریاستوں، بھارت کے تجارتی دارالحکومت ممبئی، اور گجرات کے ساتھ ساتھ دہلی میں بھی ریکارڈ کیا گیا۔

یہ گنجان آباد شہری مراکز بھارت کی معیشت کو چلاتے ہیں، جن کو ملک بھر سے آئے مہاجر مزدوروں کی فوج سہارا دیتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024