• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ڈان ڈاٹ کام کے نام سے جعلی خبریں شائع کرنے والے اکاؤنٹس پر فیس بک خاموش

شائع May 4, 2020
متعدد شکایات کے بعد بھی پاک فوج سے منسوب جعلی خبریں تادم تحریر فیس بک پر زیر گردش ہیں—فوٹو: اسکرین شاٹ
متعدد شکایات کے بعد بھی پاک فوج سے منسوب جعلی خبریں تادم تحریر فیس بک پر زیر گردش ہیں—فوٹو: اسکرین شاٹ

سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک اور اس کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ڈان ڈاٹ کام کی طرز پر شیئر کی گئی جعلی پوسٹ کو 2 ہفتے گزرنے کے بعد اتوار (3 مئی) کو اسی اکاؤنٹ سے ایک اور جعلی پوسٹ منظر عام پر آئی ہے۔

21 اپریل کو فیس بک اور انسٹاگرام پیجز 'ڈیفینسو افینس' (Defensive Offence) پر شیئر کی گئی پہلی جعلی پوسٹ کے بعد ڈان ڈاٹ کام کی جانب سے فیس بک کو باضابطہ طور پر کی گئیں متعدد شکایات کے بعد وہ پوسٹ اب بھی زیر گردش ہے۔

اس پوسٹ میں گمراہ کن معلومات پر مشتمل مہم کے ذریعے عوام کو یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ' ممکنہ طور پر' کورونا وائرس کا شکار ہیں اور جھوٹا دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اس وقت خودساختہ قرنطینہ میں ہیں۔

—فوٹو: اسکرین شاٹ
—فوٹو: اسکرین شاٹ

اسی پیج (ڈیفینسیو افینس) نے گزشتہ روز ڈان کے لوگو اور ڈان ڈاٹ کام کی سوشل میڈیا پوسٹس کے لے آؤٹ کی نقل کرتے ہوئے پاک فوج کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش کی۔

مزید پڑھیں: ڈان کا نام استعمال کرکے عوام کو ایک مرتبہ پھر جعلی خبر سے گمراہ کرنے کی کوشش

یہ پوسٹ 2 مئی کو فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما عارف وزیر کی تصویر پر مشتمل ہے جس میں 'پاک فوج پر عارف وزیر کے قتل کا الزام' لکھا گیا ہے۔

ڈان ڈاٹ کام نے 21 اپریل اور 3 مئی کو شیئر کی جانے والی جعلی پوسٹس کے خلاف شکایت کے اندراج کے لیے ایک مرتبہ پھر فیس بک سے رابطہ کیا ہے جسے اب تک انسٹاگرام سے ہٹایا نہیں جاسکا ہے، یہ پوسٹس دونوں پلیٹ فارمز پر اب بھی موجود ہیں۔

ماضی میں کی گئیں کوششیں

خیال رہے کہ ڈان کا نام استعمال کرکے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی خبریں پھیلانے کی یہ پہلی کوشش نہیں ہے۔

اکتوبر 2018 میں ڈان ڈاٹ کام کی خبر کی طرز پر بنائے گئے جعلی اسکرین شاٹ میں عوام الناس اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو گمراہ کرنے کے لیے یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف اُمید سے ہیں اور یہ جعلی دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ 'ڈان نیوز' نے ان کی میڈیکل رپورٹس بھی حاصل کرلی ہیں۔

اسی برس اگست میں ڈان ڈاٹ کام کی خبر کی طرز پر مبنی جعلی خبر کا ایک اور اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا جس میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں کے تحت یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا نے میئر کراچی کی مبینہ کرپشن کے خلاف درخواست واپس لے لی ہے۔

جون 2018 میں ڈان ڈاٹ کام کا نام استعمال کرتے ہوئے فیس بک کی جعلی پوسٹ کے اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر زیر گردش تھے جس میں عوام الناس اور اسٹیک ہولڈرز کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ افغانستان نے ڈیورنڈ لائن کو باضابطہ بارڈر قبول کرلیا ہے۔

اس جعلی پوسٹ کے باعث افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی ) نے پریس ریلیز جاری کی تھی کیونکہ انہوں نے غلطی سے اس پوسٹ کو درست سمجھ لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024