• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

سندھ حکومت کی وجہ سے ملک میں کورونا کےخلاف بروقت اقدامات شروع ہوئے، بلاول

وفاقی حکومت کے رویے پر افسوس ہے کہ وہ کورونا کے بجائے سندھ حکومت سے لڑ رہی ہے، بلاول بھٹو — فائل فوٹو / ڈان نیوز
وفاقی حکومت کے رویے پر افسوس ہے کہ وہ کورونا کے بجائے سندھ حکومت سے لڑ رہی ہے، بلاول بھٹو — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی وجہ سے ملک بھر میں کورونا وائرس کے خلاف بروقت اقدامات کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ اگر سندھ حکومت فوری اقدامات نہ کرتی تو صورت حال مزید بگڑسکتی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کی جس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، ڈاکٹر باری اور ڈاکٹر فیصل بھی شریک تھے۔

ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو کورونا وائرس کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ ڈاکٹر عذرا پیچوہو، ڈاکٹر باری اور ڈاکٹر فیصل نے انہیں محکمہ صحت کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا ملک میں تشویش ناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے اور اس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافہ حکومتوں کے لیے الارمنگ ہے۔

مزید پڑھیں: مکمل لاک ڈاؤن کا فارمولا پاکستان اور امریکا جیسے ممالک میں ناکام ہوگیا، شبلی فراز

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی وجہ سے ملک بھر میں کورونا وائرس کے خلاف بروقت اقدامات کا سلسلہ شروع ہوا، اگر سندھ حکومت فوری اقدامات نہ کرتی تو کورونا سے پیدا ہونے والی صورت حال مزید بگڑسکتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا زندگیاں محفوظ بنانے کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کر رہی ہے، لیکن وفاقی حکومت کے رویے پر افسوس ہے کہ وہ کورونا کے بجائے سندھ حکومت سے لڑ رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وفاقی اور سندھ حکومتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز سندھ کے وزرا نے ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کا الزام وفاقی حکومت پر عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان پر ملک میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے الگ الگ باتیں کرنے پر تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے پھیلاؤ کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، سندھ حکومت

وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 'ایک طرف وزیر اعظم اشرافیہ کی طرف سے لاک ڈاؤن کرنے کی باتیں کرتے ہیں اور چند گھنٹے بعد ہی وہ بروقت لاک ڈاؤن کرنے پر اپنی حکومت کے فیصلے کی تعریف کرتے ہیں اور سخت لاک ڈاؤن کے فوائد کی بات کرتے ہیں۔'

انہوں نے کورونا وائرس کی وبا پر وفاقی حکومت کے ردعمل کو 'غیر سنجیدہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وفاق کی طرف سے متضاد پیغامات آنے سے قبل ملک بھر میں لاک ڈاؤن پر عمل کیا جارہا تھا۔'

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا تھا کہ غیر معمولی بحران کی صورتحال میں بھی وفاقی اتحاد کے لیے مل کر کام نہیں کر رہی۔

یکم مئی کو بلاول بھٹو زرداری نے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات پر وفاقی حکومت پر عدم تعاون کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا اعلان وفاقی وزیر نے خود کیا تھا تو کیا یہ ایلیٹ کلاس ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 'اب تک صوبائی حکومتیں 90 فیصد کام اپنے زور پر کر رہی ہیں، آج تک وفاقی حکومت کی طرف سے ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھانے، صحت کا نظام بہتر کرنے اور ریلیف آپریشن، معیشت کو سنبھالنے کے لیے ہمارے صوبے کو ایک پیسہ نہیں ملا ہے'۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن مسلط کرنے والی ایلیٹ کلاس کون ہے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ 'وفاق نے تمام ذمہ داری صوبوں پر ڈال رکھی ہے اور خود کیا کام کرنے کو تیار ہے؟ کیا ذمہ داری نبھانے کو تیار ہے؟ وفاق کا خرچ دفاع اور ہمارا پیسہ قرضوں کی ادائیگی میں جاتا ہے لیکن اس وقت نہ تو کوئی جنگ لڑنی ہے اور نہ ہی قرضوں پر زور دینا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم سب نے مل کر اس وبا کے خلاف لڑنا ہے، صوبائی حکومتیں اپنے وسائل خرچ کررہی ہیں لیکن وفاق کیا مدد کرنے کو تیار ہے؟ جب کوئی صوبہ وفاق سے ہسپتال کے بستروں میں اضافے اور ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں مدد کے لیے بات کرتا ہے تو اس کا مطلب آپ پر تنقید نہیں ہے بلکہ آپ سے درخواست کررہے ہیں کہ مدد کریں'۔

تاہم اتوار کو وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے لیے سندھ کو دی گئی وفاق کی امداد بلاول کی لاعلمی کا پول کھول رہی ہے۔

دو روز قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم مکمل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتے کیونکہ اس میں سب سے پہلے مزدور طبقہ اور چھوٹے درجے کے تاجر متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو بھی اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ لاک ڈاؤن کو سخت نہیں کیا جاسکتا۔

کورونا وائرس پر ردعمل کے حوالے سے سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلافات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے صورتحال ابھر کر سامنے آرہی ہے سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان اتفاق ہو رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024