قازقستان کے صدر نے خاتون سینیٹ چیئرمین کو عہدے سے ہٹا دیا
وسطی ایشیائی ملک قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ تکاویف نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی چیئرمین 56 سالہ داریگا نظربایوف کو عہدے سے ہٹادیا۔
قازقستان میں صدر کے بعد سینیٹ کے چیئرمین کے عہدے کو سب سے طاقتور عہدے کی حیثیت حاصل ہے، صدر کے ہٹتے ہی یا استعفیٰ دیے جانے کے بعد از خود قانونی طور پر سینیٹ کا چیئرمین سربراہ مملکت و ریاست بن جاتا ہے۔
قازقستان میں صدر کو ہی ریاستی و قانونی حکمران کی حیثیت حاصل ہے، ملک میں وزیر اعظم کا عہدہ نمائشی مانا جاتا ہے جب کہ دوسرا اہم عہدہ سینیٹ کے چیئرمین کا ہوتا ہے۔
56 سالہ داریگا نظربایوف مارچ 2019 میں اس وقت سینیٹ کی چیئرمین منتخب ہوئی تھیں جب اس وقت کے سینیٹ چیئرمین قسیم جومارٹ تکاویف صدر بنے تھے۔
قسیم جومارٹ تکاویف اس وقت قازقستان کی تاریخ کے دوسرے صدر بنے تھے جب ملک کے پہلے صدر 79 سالہ نور سلطان نظربایوف نے خود عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قازقستان کے صدر کا 3 دہائیوں بعد مستعفی ہونے کا اعلان
نور سلطان نظربایوف قازقستان کے پہلے اور طویل عرصے تک صدر رہے، وہ سوویت یونین بکھرنے کے بعد 1990 میں قازقستان کے خود مختار ملک بننے کے بعد ملک کے صدر بنے تھے۔
نور سلطان نظر بایوف نے تقریبا 30 سال تک بطور صدر خدمات سر انجام دیں اور انہوں نے اپنے دور حکومت میں ہی بیٹی کو حکومتی عہدوں پر تعینات کرنا شروع کیا تھا اور ان کی بیٹی داریگا نظربایوف کچھ ہی عرصے میں بڑے عہدوں پر تعینات ہوتی چلی گئیں۔
تاہم نور سلطان نظربایوف نے اپنے قابل بھروسہ شخص 66 سالہ قسیم جومارٹ تکاویف کو ہی ملک کے اہم ترین عہدے یعنی سینیٹ کے چیئرمین کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔
نور سلطان نے مارچ 2019 میں عہدہ صدارت چھوڑا تو انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ قانون کے تحت سینیٹ چیئرمین ہی ملک کے صدر بنیں گے اور پھر ان کے قریبی ساتھی قسیم جومارٹ تکاویف صدر بنے اور استعفیٰ دینے والے صدر کی بیٹی کو سینیٹ چیئرمین بنایا گیا۔
تاہم اب صدر قسیم جومارٹ تکاویف نے سابق صدر کی بیٹی کو عہدے سے ہٹاکر سب کو حیران کردیا۔
مزید پڑھیں: قازقستان مین ہنگامے و فسادات
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قسیم جومارٹ تکاویف نے 2 مئی کو سینیٹ چیئرمین داریگا نظربایوف کو عہدے سے ہٹایا اور ایوان صدر کی جانب سے اس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا۔
صدارتی محل کی جانب سےجاری نو ٹی فکیشن میں یہ عندیہ نہیں دیا گیا کہ داریگا نظربایوف کو کسی دوسرے عہدے پر تعینات کیا جائے گا یا نہیں۔
سابق صدر کی بیٹی کو اہم ترین عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد قازقستان میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں اور لوگ اس قدم کو قسیم جومارٹ تکاویف کی جانب سے اپنی طاقت بڑھانے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
قازقستان کے سیاسی تجزیہ نگاروں اور صحافیوں کا خیال کہ اب بھی سابق صدر نور سلطان نظربایوف ہی سب سے پراثر اور فیصلہ ساز شخصیت ہیں اور حکومتی حلقے حالیہ صدر کے بجائے سابق صدر کی باتوں کو زیادہ مانتے ہیں۔
تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ قسیم جومارٹ تکاویف نے طاقت کا مرکز تبدیل کرنے کے لیے سینیٹ چیئرمین کو ہٹایا ہوگا۔
سینیٹ چیئرمین کو ہٹائے جانے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کہ قازقستان میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث تیل کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور حکومت اس عمل سے پریشان بھی دکھائی دیتی ہے۔
ہٹائی گئی سینیٹ چیرمین داریگا نظربایوف کا شمار نہ صرف قازقستان کی امیر ترین شخصیات بلکہ دنیا کی امیر شخصیات میں بھی ہوتا ہے، انہوں نے برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں کروڑوں ڈالر کی جائیداد خرید رکھی ہے جب کہ انہوں نے کئی کمپنیوں میں سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔
داریگا نظربایوف کے 2 بچے ہیں، انہوں نے 2007 میں اپنے شوہر سے طلاق لی تھی جن سے انہوں نے 1980 کے بعد شادی کی تھی، ان کے شوہر اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تعینات رہے تھے اور ان کی موت 2015 میں ہوئی تھی۔
بیٹی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے معاملے پر تاحال سابق صدر نور سلطان نظربایوف نے کوئی رد عمل نہیں دیا اور نہ ہی ہٹائی گئیں سینیٹ چیئرمین نے کوئی بیان دیا ہے۔
خیال رہے کہ نور سلطان کی خدمات کے عوض گزشتہ سال قازقستان کے دارالحکومت آستانہ کا نام تبدیل کرکے نور سلطان رکھا گیا تھا۔