ٹڈی دل کے حملے کا خدشہ: وزیر اعلیٰ سندھ کا مدد کیلئے وزیر اعظم کو خط
حکومت سندھ نے آئندہ ماہ صوبے میں ٹڈی دل کے ممکنہ حملے کے پیش نظر وفاق سے مدد مانگتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے اسپرے کی استدعا کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے خصوصی طورپر وزیر اعظم کو خط تحریر کر کے ٹڈی دل کے ممکنہ حملوں سے نمٹنے کے لیے مدد کی درخواست کی گئی۔
مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں تحریر کیا کہ 6 مارچ کو آپ کی زیر سربراہی ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں ٹڈل دل کے حملوں سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص
خط میں لکھا گیا کہ اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 68 ہزار 701 ایکڑ فصل کا علاقہ ان کیڑوں کے حملوں سے متاثر ہوا جبکہ اس سے 9ل اکھ 97 ہزار 260 ایکڑ کا صحرائی علاقہ بھی متاثر ہوا اور آپ نے صوبوں اور وفاق کے درمیان بہتر تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں اسپرے کے لیے طیاروں اور جراثیم کش ادویہ کی فراہمی کی ہدایت کی تھی۔
اس سلسلے میں مزید بتایا گیا کہ آئندہ ماہ سندھ میں ٹڈی دل کے بڑے حملے کا خدشہ ہے اور 15مئی 2020 کو ایران سے آنے والے ان کیڑوں کے سبب سندھ کی فصل اور زمینوں پر حملوں کا خدشہ ہے۔
خط میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ یہ سندھ میں اب تک کا ٹڈی دل کا سب سے خطرناک حملہ ہو سکتا ہے جس کے دو سال تک جاری رہنے کا امکان ہے اور اس سے تباہ کن صورتحال کے پیدا ہونے اور ملک میں خوراک کی قلت کا خدشہ ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں سندھ میں ٹڈی دل کے حملوں پر وفاقی حکومت کی لاپروائی پر تنقید
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کی معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں، لہٰذا زرعی شعبہ ملک کی معیشت کی بحالی میں اہم کردار کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت وفاقی حکومت کے پودوں کے تحفظ کا محکمہ ملک کی خوراک اور اجناس کے تحفظ کے لیے ٹڈی دل کے حملوں کو روکنے کے لیے اسپرے کرنے کا پابند ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ فوری انتظامات کے لیے متعلقہ حلقوں کو ہدایات جاری کریں اور 6 ہیلی کاپٹرز یا جہازوں کے ذریعے فضائی اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کو بڑی مقدار میں جراثیم کش ادویہ بھی فراہم کی جائیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سے صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور ہم فصل والے علاقوں میں ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی سندھ میں ٹڈی دل نے حملہ کیا تھا جس میں بڑے پیمانے پر گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں دوسرے روز بھی ٹڈی دل کا حملہ
رواں سال کے اوائل میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کے حملوں پر وفاقی حکومت کی ’لاپروائی‘ کی مذمت کی گئی تھی۔
پیپلز پارٹی کے بدین کے رکن قومی اسمبلی غلام علی تالپور نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے 12 اضلاع ٹڈی دل کے شدید حملوں سے متاثر ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل سیاہ بادلوں کی طرح آسمان پر چھاگئے تھے اور ایسا معلوم ہورہا تھا کہ 18ویں صدی ہے کیونکہ لوگ باقی فصلوں کو بچانے کے لیے اپنی کچھ فصلوں کو آگ لگا رہےتھے۔