ناک کی پلاسٹک سرجری کروانا زندگی کا سب سے غلط فیصلہ تھا، زاہد احمد
پاکستان کے نامور اداکار زاہد احمد نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے اپنی ناک کی سرجری کرانے کے غلط فیصلے کے حوالے سے مداحوں کو بتایا۔
زاید احمد نے اپنے مداحوں کو مشورہ دیا کہ وہ پلاسٹک سرجری کروانے سے قبل لاکھوں مرتبہ اس حوالے سے سوچیں اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں پر شکر ادا کریں۔
اپنی ویڈیو میں زاہد احمد نے بتایا کہ ’ہماری ویڈیو کا موضوع ہے کہ میں نے اپنی ناک کیسے کٹوائی؟ آج میں جس موضوع پر بات کررہا ہوں وہ میرے لیے کافی مشکل اور حساس ہے، لیکن یہ چینل بناتے ہوئے میں نے خود سے وعدہ کیا تھا کہ میں خود سے صرف سچ بولوں گا‘۔
اداکار نے مزید کہا کہ ’میں آج اس حوالے سے بات کرنے آیا ہوں کہ یہ ناشکری، یہ بیوقوفی، یہ نفس کی پیروی اور یہ گناہ میں کیسے کرپایا، انسان کے دماض میں بہت سے فتور آتے ہیں، انسان کا نفس اسے بہت کچھ کرنے پر مجبور کرتا ہے، میں چند سال قبل اللہ کے بارے میں بہت سوچتا تو تھا لیکن بہت چیزوں سے غافل تھا، اللہ تعالیٰ کے بےشمار احسانات کے باوجود میں نے ایک بہت ناشکری حرکت کردی، مجھے اپنی پرفامنس میں کچھ غلط نظر آتا تھا، مجھے لگتا تھا کہ میری ناک کی ساخت الٹے ہاتھ کی طرف سے الگ اور سیدھے ہاتھ کی طرف سے الگ تھی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں اپنے ہدایت کار سے بار بار اس بارے میں کہتا تھا تب وہ مجھے کہتے تھے کہ میں صرف اپنی پرفارمنس پر فوکس کروں، لیکن پھر میں نے پلاسٹک سرجری کروانے کا فیصلہ کیا، اس میں کافی خطرہ ہوتا ہے اور کم از کم 6 ماہ تک خیال رکھنا پڑتا ہے، لیکن شاید میں احتیاط نہیں کرسکا یا شاید اللہ کو منظور نہیں تھا کہ میں اس طرح کا فیصلہ خود کروں اور پھر اس کا نتیجہ جو ہوا وہ ایک ایسا گناہ تھا جو چھپا نہیں رہ سکا‘۔
زاہد احمد کے مطابق ’مجھ سے بعدازاں کئی لوگوں نے سوال کیا کہ میری ناک کے ساتھ کیا ہوا ہے، تو اب جب بات کھل گئی ہے تو میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں جو میں نے اپنے تجربے سے سیکھی، کہ ایسی چیزیں غلط ہوسکتی ہیں، اس لیے میں گزارش کروں گا کہ اگر آپ ایسا کرنے کا سوچ رہے ہیں تو فیصلہ آپ کا اپنا ہے لیکن 10 ہزار بار سوچیں ضرور‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ میں کوئی خرابی ہے تو ان پر فوکس کرنے کے بجائے ان رحمتوں پر فوکس کریں جو اللہ نے آپ کو دی ہیں، اگر آپ اپنی خامیوں پر فوکس کرنے لگیں گے تو اللہ طرح طرح آپ کو یاد دلاتا ہے کہ مالک صرف وہی ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کو تقریباً 2 سال کا عرصہ گزر چکا ہے، ناک خراب ہونے کے بعد 6 مہینے انتظار کیا اور پھر ایک سرجری کروائی اور پھر ایک سال انتظار کیا۔
ان کے مطابق ’اب میری ناک کی ساخت بالکل بھی پہلے جیسی نہیں رہی البتہ اللہ کا شکر کے اس نے میری عزت رکھی اور میرے کام میں رکاوٹ نہیں آئی، یہ اللہ کی مہربانی تھی کہ اس واقعے کے بعد میں نے احساس کیا کہ اللہ تعالیٰ کو زندگی کے فیصلوں سے الگ کرکے آپ آگے نہیں چل سکتے‘۔
ویڈیو کے آخر میں اداکار نے کہا کہ ’یہ ویڈیو بنانے کا میرا مقصد یہی تھا کہ میرے اس دردناک تجربے سے عبرت حاصل کریں، اگر کچھ ایسا کرنے کا سوچ رہے ہیں تو اس خیال کو نظر انداز کردیں‘۔
انہوں نے آخر میں اپنے ڈاکٹر کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی ناک کو ٹھیک کیا۔
مزید پڑھیں: یہ اداکار 10 سال میں حیران کن حد تک بدلنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟
واضح رہے کہ زاہد احمد کی زندگی کا سفر کسی ڈرامے کی طرح ڈرامائی ہی ہے۔
چند سال قبل ایک پوسٹ میں زاہد احمد نے بتایا تھا کہ وہ جسمانی طور پر چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں تھے اور گنج پن کا شکار ہوچکے تھے۔
یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی تھی۔
2012 میں زاہد احمد کا ایک حادثہ ہوا جس سے ریڑھ کی ہڈی متاثر ہوئی، چار ماہ تک وہ ہلنے کے قابل بھی نہیں تھے اور لگ رہا تھا کہ شادی ٹوٹ جائے گی، تاہم اسی دوران انہیں اچھی آواز پر ایک ریڈیو شو ملا۔
مگر ریڈیو کے لیے کام کرنے کی کوشش میں ریڑھ کی ہڈی کو مزید نقصان پہنچا اور چلنے پھرنے سے قاصر ہونے پر ریڈیو کی ملازمت بھی ختم ہوگئی مگر خوداعتمادی باقی تھی۔
سب سے پہلے انہوں نے اسلام آباد میں جاکر پمز میں ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کا مشورہ کیا اور آپریشن کے بعد چلنے پھرنے کے قابل ہوگئے، جس کے بعد انہیں دس گنا کم معاوضے پر ملازمت ملی، جہاں کام سخت تھا، اسی دورانیے میں انہیں پی ٹی وی ہوم پر انگلش فلموں پر بات کرنے کا شو ملا، جس سے کچھ وقار بحال ہوا۔
2013 میں پی ٹی وی ورلڈ کے لانچ کرنے کے لیے ان کی خدمات حاصل کی گئیں مگر پی پی پی حکومت ختم ہونے کے بعد پی ٹی وی کے سربراہ فارغ ہوگئے، جس کے بعد انور مقصود کے ساتھ کرنے والی ٹیم نے ان سے ایک تھیٹر ڈرامے کے لیے رابطہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: زاہد احمد کیرئیر کا منفرد ترین کردار کرنے پر مطمئن
ایک سال تک اس ڈرامے میں کام کیا، جس دوران اڑ جانے والے بالوں کا مسئلہ حل کیا جبکہ 22 کلو وزن بھی کم کیا۔
2014 میں مگر تھیٹر پلے کے پروڈیوسر کی جانب سے ہر ایک کے پیسے دبانے پر اسے چھوڑ دیا، جس کے بعد نہ گھر تھا نہ پیسے، اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ کراچی کی سڑکوں پر تھے۔
اسی سال ہم ٹی وی سے انہیں آڈیشن کے لیے کال آئی اور وہ 'محرم' کے لیے منتخب ہوگئے۔
زاہد احمد نے اپنی پوسٹ کا اختتام ان الفاظ پر کیا تھا ’اگر یہ کہانی آپ کے اندر عزم نہیں جگاتی، تو مجھے نہیں معلوم کہ کیا کرنا ہوگا، میں زاہد احمد ہوں، میرے اندر جذبہ ہے اور میں مستقبل ہوں‘۔
ان کا پہلا ڈراما ’محرم‘ 2014 میں سامنے آیا، جس کے بعد وہ الوداع، تم میرے پاس رہو، ذرا یاد کر، وصال، پکار، بے شرم، زہے نصیب اور دیگر متعدد ہٹ ڈراموں میں جلوہ گر ہوئے۔