• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بھارت میں ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے کی توسیع

شائع May 1, 2020
—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس
—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس

بھارت میں کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کردی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کے ساتھ بعض اضلاع میں نرمی کا بھی اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ’جنتا کرفیو‘ سے قبل ہی دہلی میں لاک ڈاؤن کا عندیہ

واضح رہے کہ متعلقہ وزارت کی جانب سے لاک ڈان میں نرمی گرین زون میں کی گئی ہے جبکہ اورنج اور ریڈ زون میں تمام پابندیاں بدستور قائم ہیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تمام اضلاع میں فضائی سفر، ریل، میٹرو، بین الصوبائی نقل و حرکت پر مکمل پابندی رہے گی۔

بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق اسکول، کالجز، ہوٹلز، مالز، عبادت گاہیں اور دیگر ادارے بھی بدستور بند رہیں گے۔

بھارت میں گرین زون

وزارت داخلہ کے مطابق بھارت کے گرین زون میں بسیں چل سکتی ہیں لیکن ان میں مسافروں کی تعداد سیٹوں کے حساب سے نصف ہوگی۔

ریڈ زون

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ریڈ زون کے دیہی علاقوں میں تمام صنعتی اور تعمیراتی سرگرمیاں شروع کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ریڈ زون کے دیہی علاقوں میں دکانیں بھی کھولی جا سکتی ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق دوا سازی، طبی آلات، ان کا خام مال اور انٹرمیڈیٹس سمیت ضروری سامان کی تیاری کے یونٹ، پیداواری یونٹ اور ان کی سپلائی چِین اور آئی ٹی ہارڈویئر کی تیاری اور پیکجنگ میٹریل کے مینوفیکچرنگ یونٹس میں سماجی فاصلے کے ساتھ چلانے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا کیسز 10 ہزار سے متجاوز، لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع

علاوہ ازیں شہری علاقوں میں اسٹینڈ اسٹون شاپس کو بھی بغیر کسی ضروری اور غیر ضروری تفریق کے کاروبار کی اجازت دی۔

ان کے مطابق نجی دفاتر ضرورت کے مطابق 33 فیصد افرادی قوت کے ساتھ کام کرسکتے ہیں جبکہ دیگر اسٹاف گھر سے کام کریں گے۔

بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق تمام سرکاری دفاتر میں ڈپٹی سیکریٹری کی سطح کے اعلی افسران آئیں گے اور 33 فیصد عملہ حاضر ہوگا۔

اورنج زون

اس کے علاوہ اورنج زون میں ایک ڈرائیور اور ایک مسافر کے ساتھ ٹیکسیوں کو بھی اجازت ہوگی۔

تاہم افراد کی بین ضلعی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔

فور وہیلر گاڑیوں میں زیادہ سے زیادہ 2 مسافر ہوں گے اس کے علاوہ موٹر سائیکلوں پر ڈبل سوار کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ 24 مارچ کو بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر 21 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت: لاک ڈاؤن میں بیوی کے میکے چلے جانے پر شوہر نے دوسری شادی کرلی

قوم سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس کی چین کو توڑا جائے، کچھ لوگوں میں سماجی فاصلے سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے، یہ مجھ سمیت ہر کسی کے لیے ہے جبکہ چند لوگوں کی غیر ذمہ داری کا خمیازہ ان کے اہلخانہ اور پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں مجموعی طور پر 35 ہزار 635 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

کورونا وائرس سے متعلق عالمی سطح پر اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں وائرس سے ایک ہزار 152 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

بھارت میں وائرس سے تقریباً ایک ہزار افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024