انوکھی ٹوپیاں بچوں کو سماجی دوری کا تصور سمجھانے کے لیے مددگار
سیکڑوں سال پرانی چینی ٹوپی نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کا ذریعہ بن گئی۔
چین کے صوبے ہانگزو میں ایک پرائمری اسکول میں سر پر پہنے جانے والی ایسی ٹوپیاں بچوں کے لیے تیار کی گئی ہیں جو 960 سے 1279 کے درمیان چین میں حکمرانی کرنے والے سونگ خاندان میں عام استعمال ہوتی تھی اور اس کا مقصد سماجی دوری کو یقینی بنانا ہے۔
اسکول کے طالبعلموں کو یہ سیکڑوں سال پرانی ٹوپی کا گھریلو ساختہ ورژن دیا گیا ہے جس میں لمبے پر لگے ہوئے ہیں جو کہ دیگر بچوں کو ایک میٹر دور رہنے کا عندیہ دیتے ہیں۔
ایک روایت کے مطابق سونگ خاندان کے پہلے شہنشاہ نے اپنے وزرا کو 2 لمبے پروں والی ٹوپیاں پہننے کا حکم دیا تھا تاکہ وہ دربار کے دوربار ایک دوسرے سے سرگوشیاں نہ کرسکیں۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ اس خاندان کے حکمران خود بھی اس طرح کی ٹوپی پہننے کے عادی تھے۔
عالمی ادارہ صحت نے لوگوں کو ایک دوسرے سے کم از کم ایک میٹر دور رہنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ کووڈ 19 کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا 'اگر آپ ایک دوسرے کے بہت قریب ہوں گے تو ان ذرات میں سانس لیں گے جن میں کووڈ 19 وائرس بھی ہوسکتا ہے'۔
بچوں کی تعلیم کے ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ بچوں کے لیے سماجی دوری کے تصور کی وضاحت کرنے کے لیے یہ ٹوپیاں اچھا ذریعہ ہیں، جن کے لیے ویسے اس کو سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیروں کے نشانات کی تصاویر کو استعمال کرکے کسی قطار، کھڑے ہونے یا اسکول کے ساتھیوں سے بات کرتے ہوئے درست فاصلے کو سمجھایا جاسکتا ہے۔