وزیراعظم کی ترقی پذیر ممالک کیلئے عالمی سطح پر قرضوں میں ریلیف کی حمایت
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف اور عالمی مراعات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ نوول کورونا وائرس سے بہتر طریقے سے لڑ سکیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے انہیں آگاہ کیا کہ کس طرح ان کی حکومت بیک وقت 2 محاذوں پر لڑ رہی ہے جس میں ایک کووِڈ 19 پر قابو پانا جبکہ دوسرا ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو بھوک سے بچانا ہے۔
گفتگو کے حوالے سے جاری کردہ باضابطہ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کووڈ 19 کے خلاف ردِ عمل میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بحران کے باعث ملک میں غربت کی صورتحال مزید خراب ہونے کا اندیشہ
انہوں نے بلز اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور دیگر عالمی شراکت داروں کی جانب سے اس ناقابل مثال بحران کے دوران فراہم کردہ حمایت کو سراہا اور صورتحال کی مسلسل فوری ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کووڈ 19 کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بھرپور اور مربوط اقدامات کر رہا ہے، پاکستان کو کورونا وائرس پر قابو پانے اور بالخصوص آبادی کے غریب ترین طبقات کی لاک ڈاﺅن اور بھوک کی وجہ سے زندگیاں بچانے کے دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔
بل گیٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے متاثرہ افراد اور کاروبار کی امداد کے لیے 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے میں مدد ملی ہے، ساتھ ہی انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے لیے قرضوں میں ریلیف پیکج کا اعلان کریں تاکہ وہ بہتر طور پر اس مہلک وائرس سے لڑ سکیں۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ٹیکس استثنیٰ سے ترسیلات زر میں سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ کووِڈ 19 سے دنیا کو خطرہ ہے، ساتھ ہی انہوں نے کمزور افراد کی زندگیوں اور گزر بسر کو تحفظ دینے کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔
احساس ایمرجنسی کیش پروگرام
دوسری جانب وزیراعظم نے کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت اور کم آمدن والے طبقے پر پڑنے والے اثرات کی موجودہ صورتحال اور احساس نقد رقم کی تقسیم کے پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس پروگرام کے تحت حکومت اب تک 66 لاکھ خاندانوں میں 4ماہ کے 12 ہزار روپے کے ذریعے ساڑھے 80 ارب روپے تقسیم کرچکی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کابینہ نے لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے مزدوروں اور یومیہ اجرت کے ملازمین کے لیے 75 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور کیا ہے۔
انہوں نے مزدوروں کو ریلیف کی فراہمی کے لیے معاون خصوصی ثانیہ نشتر کو ایک جامع طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی۔
ساتھ ہی وزیراعظم نے ملک کی سابقہ امیر نواز پالیسیوں کے بجائے معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص غربا کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انسداد کورونا وائرس حکمت عملی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔