'میں آج آپ کے ساتھ ہوں بھی اور نہیں بھی'
'میں آج آپ کے ساتھ ہوں بھی اور نہیں بھی'، یہ بولی وڈ کے معروف اداکار عرفان خان کا اپنے مداحوں کے لیے آخری پیغام تھا جو رواں سال فروری میں ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا تھا۔
29 اپریل کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں 53 سال کی عمر میں انتقال کرجانے والے اداکار کی آخری فلم انگریزی میڈیم تھی جس کی پروموشن میں وہ طبعیت کی خرابی کے باعث شریک نہیں ہوسکے تھے اور مداحوں کے لیے ایک خصوصی پیغام ریکارڈ کرکے ٹوئٹر پر جاری کیا گیا تھا۔
اب یہ پیغام ان کے انتقال کے بعد ٹوئٹر پر وائرل ہوچکا ہے۔
اس پیغام میں انہوں نے کہا 'ہیلو بھائیوں، بہنوں، میں عرفان۔ میں آج آپ کے ساتھ ہوں بھی اور نہیں بھی'۔
انہوں نے کہا 'انگریزی میڈیم میرے لیے بہت خاص ہے، میری تو خواہش تھی کہ اس فلم اتنے پیار سے پروموٹ کروں، جتنے پیار سے اسے بنایا ہے، لیکن جسم کے اندر بن بلائے مہمان بیٹھے ہیں، ان سے بات چیت چل رہی ہے اور دیکھتے ہیں کس کروٹ اونٹ بیٹھتا ہے، جیسا بھی ہوگا آپ کو اطلاع کردی جائے گی'۔
انہوں نے مزید کہا ' کہاوت ہے جب زندگی لیموں دیتی ہے تو اس سے سکنجبین بنالیں، بولنے میں اچھا لگتا ہے مگر زندگی جب ہاتھ میں لیموں تھماتی ہے تو سکنجبین بنانا مشکل ہوجاتا ہے'۔
انہوں نے کہا 'مگر زندگی میں مثبت رہنے کے لیے علاوہ آپ کے پاس انتخاب ہی کیا ہے اور ہم نے اس فلم کو بھی اسی سوچ کے ساتھ تیار کیا'۔
اس کے بعد فلم کے بارے میں کچھ الفاظ بولنے کے بعد پیغام کا اختتام ان الفاظ سے کیا 'ایک دوسرے کے ساتھ اچھا سلوک کریں اور ہاں میرا انتظار کریں'۔
یاد رہے کہ عرفان خان کو مارچ 2018 میں نیورو اینڈو کرائن کا مرض لاحق ہوگیا تھا اور وہ علاج کے لیے بھارت سے برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔
اس وقت عرفان خان نے سوشل میڈیا پر بتایا تھا کہ وہ گزشتہ کئی روز سے طبیعت میں خرابی محسوس کر رہے تھے اور انہیں ابتدائی طور پر معلوم ہوا تھا کہ وہ کسی خطرناک یا موذی مرض میں مبتلا ہیں۔
تاہم انہوں نے واضح کردیا تھا کہ ابھی مکمل طور پر اس بات کا علم نہیں ہوا تھا کہ انہیں کون سی بیماری لاحق ہے اور وہ کس اسٹیج پر پہنچ چکی ہے۔
مگر اس موقع پر جب بیماری کی تصدیق ہوئی تو اداکار نے انسٹاگرام پوسٹ پر ایک دل گداز پیغام پوسٹ کیا تھا اور ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا ' مجھے معلوم ہوا کہ ڈاکٹر نے نیورو اینڈوکرائن ٹیومر کی تشخیص کی ہے جو کہ یقیناً مشکل مرحلہ ہے مگر اپنے ارگرد موجود افراد کی محبت اور مضبوطی نے میرے اندر امید پیدا کی ہے'۔
چند روز قبل عرفان خان کی والدہ کا بھی بھارتی شہر جےپور میں انتقال ہوگیا تھا اور کورونا وائرس کی وبا کے باعث لگے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اداکار اپنی والدہ کے جنازے میں شریک نہیں ہوپائے تھے۔
اب ٹائمز آف انڈیا کے ذیلی روزنامے ممبئی ٹائمز نے ٹوئیٹ کیا کہ عرفان خان کے آخری الفاظ بھی یہی تھی 'اماں مجھے لینے کے لیے آئی ہیں'۔
واضح رہے کہ عرفان خان کے خاندان کی جانب سے ان الفاظ کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی مگر یہ بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ گردش کررہا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں