• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت سمیت دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی شروع

شائع April 26, 2020
بھارت میں کچھ اسٹوسرز کو کھولنے کی اجزت دے گئی ہے جس سے غریب و متوسط طبقے نے سکھ کا سانس لیا ہے— فوٹو: اے پی
بھارت میں کچھ اسٹوسرز کو کھولنے کی اجزت دے گئی ہے جس سے غریب و متوسط طبقے نے سکھ کا سانس لیا ہے— فوٹو: اے پی

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سوا ارب سے زائد آبادی کے حامل ملک بھارت نے بھی لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کرتے ہوئے کچھ اسٹور کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

بھارت میں اب تک 775افراد وائرس سے ہلاک اور 20ہزار سے زائد متاثر ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے ان اسٹورز کو خصوصی ہدایات کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں، ایرانی صدر

بھارت میں بڑے شاپنگ مالز کھولنے کی ابھی بھی اجازت نہیں لیکن چھوٹے اسٹورز کو کھلنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس سے غریب و متوسط طبقے نے کچھ سکھ کا سانس لیا ہے۔

ایک آرکیٹیکٹ امیت شرما نے کہا کہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے، ہمیں کچھ چیزوں کو کھولنا ہو گا تاکہ ہماری معیشت کا پہیہ چلتا رہے، غریب لوگوں کی بھی کچھ آمدنی ہوتی رہے کیونکہ یہ وائرس ایک طویل عرصے تک چلنے والا مسئلہ ہے۔

گزشتہ ہفتے بھارت ننے مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبوں کو کام شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی یونکہ 24مارچ سے بھارت میں نافذ العمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے تھے اور اس لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو صرف ادویہ اور ضروری اشیا خریفدنے کے لیے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں 12500سے زائد افراد متاثر، اموات 268 ہوگئیں

ایشیا میں دنیا کے دیگر ملکوں کی بات کی جائے تو چین میں لگاتار 10ویں دن کوئی بھی موت رپورٹ نہیں ہوئی۔

جنوبی کوریا میں 10 نئے کیسز ضرور رپورٹ ہوئے لیکن لگاتار 8ویں دن رپورٹ ہونے والے یہ کیسز 20 سے کم تھے اور لگاتار دوسرے دن کوئی موت بھی رپورٹ نہیں ہوئی۔

تاہم سری لنکا میں وبا کے اثرات میں تیزی کے سبب لاک ڈاؤن میں سختی کردی گئی ہے جہاں دو تہائی سے زائد ملک میں ایک ماہ تک دن بھر کرفیو نافذ کیا گیا تھا جسے جزوی طور پر ہٹا دیا گیا تھا۔

لیکن جعہ کو 46نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک بھر میں 24گھنٹے کے لاک ڈاؤن کو دوبارہ سے نافذ کردیا گیا تھا اور یہ کرفیو پیر تک نافذ رہے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت نے بین الاقوامی پروازوں کی بندش میں 15 مئی تک توسیع کردی

دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تدفین کا انتظام کرنے والے رضاکاروں کے اہلخانہ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ جو کام کر رہے ہیں وہ بہت مشکل ہے اور اس وبا کا سب سے زیادہ اثر ایسے ہی لوگوں پر ہوا ہے۔

بیلجیئم نے بتدریج لاک ڈاؤن میں نرمی کا لائحہ عمل تیار کر لیا ہے جس کے تحت 4مئی سے کورونا وائرس کے علاوہ دیگر مریضوں کے بھی ہسپتال میں علاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے کورونا وائرس پھیلنے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ مسترد کردیا

اس کے علاوہ بیلجیئم میں ٹیکسٹائل اور سلائی کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ چہرے کے ماسک کی تیاری کا عمل تیز ہو سکے۔

اس کے علاوہ بیلجیئم میں بار اور ریسٹورنٹ کو 8جون سے کھلنے کی اجازت ہو گی البتہ وزیراعظم صوفی ولمس نے خبردار کیا کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے نتیجے میں اس فیصلے پر نظرثانی اور لاک ڈاؤن میں توسیع کردی جائے گی۔

اتوار کو اسپین کے بچے لاک ڈاؤن کے عبد پہلی مرتبہ تازہ ہوا میں کھیل کود سے لطف اندوز ہو سکیں گے اور 44روزہ لاک ڈاؤن کے بعد انہیں اپنے کسی ایک کھلونے سے کھیلنے کی اجازت ہو گی البتہ وہ دیگر بچوں کے ساتھ مل کر نہیں کھیل سکیں گے۔

مزید پڑھیں: تاجروں سے کاروبار کھولنے کے عوض پیسے مانگنے کی خبریں بےبنیاد ہیں، مرتضیٰ وہاب

اس موقع پر ان کے ساتھ ایک بڑے کا ہونا لازمی ہو گا اور وہ ایک گھنٹہ سے زائد نہیں کھیل سکیں گے اور انہیں اپنے گھر سے ایک کلومیٹر سے زیادہ دور جانے کی اجازت بھی نہیں ہو گی جبکہ اجازت ملنے کے بعد والدین نے اپنے بچوں کے لیے بڑی تعداد میں آن لائن ماسک بھی خریدنا شروع کردیے ہیں۔

میڈرڈ کی رہائشی ایوا نوویلو کی بیٹی ایما 7سال کی ہے اور انہوں نے کہا کہ میں باہت جانا چاہتی ہوں تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہیں بچوں کو کھلیل کے دوران ایک دوسرے سے دور رکھنے میں مشکلات پیش آئیں اور مجھے نہیں ممعلوم ہے ہم ان بچوں کو قابو میں رکھ سکیں گے یا نہیں۔

اٹلی میں 75ویں یوم آزادی پر لوگ اپنے گھروں کی بالکونی میں کھڑے پو کر جھنڈے لہرا رہے ہیں— فوٹو: اے پی
اٹلی میں 75ویں یوم آزادی پر لوگ اپنے گھروں کی بالکونی میں کھڑے پو کر جھنڈے لہرا رہے ہیں— فوٹو: اے پی

اٹلی میں 4مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کردی جائے گی جس کے بعد لاکھوں افراد گھروں سے اپنے دفاتر اور کام ہر جائیں گے اور اسی وجہ سے نرسوں، پولیس اہلکاروں، ٹراسپورٹ ورکرز وغیرہ میں حفاظتی ماسک تقسیم کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ صحتیابی کے بعد کورونا دوبارہ نہیں لگ سکتا‘

اٹلی نے جنگ عظیم دوئم کے بعد قابض افواج سے اپنی آزادی کا 75واں جشن منایا لیکن لاک ڈاؤن کے سبب روایتی مارچ یا کسی بھی قسم کی تقریبات کاانعقاد نہیں کیاگیا تاہم قومی دن کی مناسبت سے لوگوں نے اپنی بالکونی میں کھڑے ہو کر ملک کا جھنڈا لہرا کر منفرد انداز میں جشن آزادی منایا۔

برطانیہ میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 20ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور لاک ڈاؤن کے عمل میں مستقل تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

برطانیہ میں مرنے والے ان افراد میں ان کو شامل نہیں کیا گیا جن کی موت نرسنگ ہومز میں ہوئی اور ہزاروں کی تعداد میں نرسنگ ہومز ہونے کی وجہ سے ماہرین کا ماننا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہیں۔

فرانس کی حکومت بھی 11مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا عندیا دے چکی ہے اور وزیر صحت نے مزید تیزی سے ٹیسٹ کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے قبل صورتحال مکمل طور پر واضح ہو جائے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا یمن میں جنگ بندی میں ایک ماہ کی توسیع کا اعلان

دنیا بھر میں اس وقت ٹیسٹنگ ایک مسئلہ بنی ہوئی ہے اور برازیل بھی ایسے ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جو لاطینی امریکا میں وائرس کا مرکز بن سکتا ہے۔

ریو دی جنیرو اور دیگر چار شہروں کے عہدیداران نے خبردار کیا ہے کہ نظام صحت تباہی کی جانب گامزن ہے اور اب بھی ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد گنجائش سے زیادہ ہے۔

ایمازون کے سب سے بڑے شہر مناؤس میں حکام کا کہنا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں اموات کے سبب اجتماعی قبروں میں تدفین پر مجبور ہو گئے ہیں اور عملہ روزانہ کی بنیاد پر 100 سے زائد لاشیں دفنا رہا ہے۔

ادھر امریکی ریاستوں جیورجیا اور اوکلوہاما میں ریپبلیکن گورنرز نے سیلون اور نائی کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ الاسکا نے سب پر بازی لے جاتے ہوئے وائرس کے خطرے کے باوجود ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر کھانے، ریٹیل دکانوں اور دیگر کاروباروں کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے تاہم چند علاقوں میں اب بھی لاک ڈاؤن میں سختی برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا روہنگیا مہاجرین کی کشتیوں کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار

3ہزار سے زائد ہلاکتوں ساتھ نیویارک اور نیو جرسی کے بعد سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مچیگن میں لاک ڈاؤن میں 15مئی تک توسیع کردی گئی ہے ۔

واضح رہے کہ امریکا وائرس سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ متاثر ہواہے جہاں اب تک 52ہزار سے زائد لوگ مر چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024