• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

متحدہ عرب امارات سے خصوصی پروازوں کے کرایے میں 20 سے 30 فیصد کمی

شائع April 24, 2020
—فائل/فوٹو:اے ایف پی
—فائل/فوٹو:اے ایف پی

قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کے لیے کرایے میں 20 فیصد سے 30 فیصد کی کمی کردی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری (زلفی بخاری) نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے تحفظات کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران اس حوالے سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں:5ہزار سے زائد پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی فلائٹ آپریشن تیار

زلفی بخاری نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ 'پی آئی اے کے نئے کرایوں کے مطابق متحدہ عرب امارات سے لاہور، اسلام آباد اور پشاور کے لیے ایک ہزار 110 درہم جبکہ ملتان اور کراچی کے لیے بالترتیب 957 درہم اور 810 درہم کرایہ ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ کرایوں میں کمی کا اطلاق 25 اپریل سے ہوگا۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ خصوصی پروازوں کے حوالے سے دیگر ایئرلائنز کو دعوت دی گئی ہے اور ان ایئرلائنز کو ترجیح دی جارہی ہے جو شہریوں کو مناسب کرایوں کی پیش کش کرسکے۔

اس موقع پر دبئی میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل احمد امجد علی کا کہنا تھا کہ معاون خصوصی نے جو کرایہ بتایا ہے اس میں ٹیکس شامل نہیں کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مختلف ایئرپورٹس پر 125 درہم سے 250 درہم تک ٹیکس ہے تاہم اس کو موجودہ کرایوں میں شامل کرلیا گیا ہے'۔

متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر غلام دستگیر نے پاکستانیوں کو فراہم کی گئیں خدمات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے دنیا بھر میں 27 پروازیں چلائی جارہی ہیں جن میں سے 17 متحدہ عرب امارات کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوروناوائرس:ہزاروں پاکستانی متحدہ عرب امارات سے واپسی کے منتظر

پاکستانی سفیر نے کہا کہ رواں ہفتے میں اب تک تقریباً ایک ہزار 260 پاکستانیوں کو وطن واپس بھیجا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانیوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ تمام لوگ ایک پرواز میں نہیں جاسکتے بلکہ اس میں 4 سے 5 ہفتے لگیں گے اور اس کے لیے ہم پی آئی اے کے ساتھ ایک طریقے سے انتظام کرنے کی کوشش کررہے ہیں'۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ 'ہماری اولین ترجیح ہے کہ کام سے فارغ ہونے والے مزدوروں کو واپس لایا جائے اور ہم پاکستان واپس آنے کے خواہش مند افراد کے لیے پروازوں کو یقینی بنارہے ہیں'۔

اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ ہر ہفتے 2 ہزار افراد کو واپس لانے کی صلاحیت ہے، جس کو 6 ہزار تک بڑھایا جارہا ہے تاہم آنے والے دنوں میں مطلوبہ نتائج ملنے پر مزید اضافہ کرتے ہوئے 8 ہزار افراد کو ایک ہفتے میں واپس لایا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے رواں ماہ کے اوائل میں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ 21 اپریل کو متحدہ عرب امارت سے ایک ہزار 180 پاکستانیوں کو مختلف شہروں میں پہنچایا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی نے 6 اپریل کو ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کورونا وائرس کے پیش نظر کیے گئے سخت اقدامات کے بعد 20 ہزار سے زائد پاکستانی وطن واپسی کے انتظار میں ہیں۔

مزید پڑھیں:بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن جزوی بحال

پاکستانی قونصل خانے کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ 3 اپریل سے اب تک 20 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے گھر جانے کے لیے قونصل خانے میں رجسٹریشن کرادی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن کرانے والوں میں ویزے کی مدت ختم ہونے والے چند افراد سمیت وہ سب شامل ہیں جن کی نوکری ختم ہوئی یا ان کی کمپنیوں کی جانب سے تنخواہیں بند کردی گئی ہیں اور جو وزیٹنگ ویزے پر آئے تھے۔

پاکستانی عہدیدار نے بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں 10 لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔

قونصل خانے کے ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستانی حکام، متحدہ عرب امارات کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں تاکہ اپنے شہریوں کو گھر واپس پہنچانے کے لیے پروازوں کا انتظام کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024