• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کردی

شائع April 24, 2020 اپ ڈیٹ April 25, 2020
ہم آگے کی صورتحال کو دیکھنے ہوئے کورونا سے متعلق فیصلے کر رہے ہیں، وفاقی وزیر
ہم آگے کی صورتحال کو دیکھنے ہوئے کورونا سے متعلق فیصلے کر رہے ہیں، وفاقی وزیر

وفاقی حکومت نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کردی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ 'قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال 9 مئی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔'

انہوں نے کہا کہ 'رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے جس میں وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق پورے ملک میں سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی جس کا پاور ڈویژن سے نوٹی فکیشن بھی جلد جاری ہوجائے گا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'احساس ایمرجنسی ریلیف پروگرام کے نام سے پاکستان کی تاریض کا سب سے بڑا فلاحی کام ہورہا ہے، پروگرام کے تحت اب تک 57 لاکھ خاندانوں میں 69 ارب روپے کی رقم تقسیم ہوچکی ہے، پروگرام کے آغاز میں ایک ارب 20 کروڑ خاندانوں تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور 144 ارب روپے تقسیم ہونے تھے، پروگرام کا تقریباً نصف حصہ مکمل ہوچکا ہے اور یہ رمضان میں بھی جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے توسیع کا اعلان

اسد عمر نے تمام پاکستانیوں کو رمضان المبارک کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 'ماہ مبارک میں عبادات کرتے ہوئے ہمیں خیال رکھنا ہے کہ ایک شخص کے ذریعے دوسری شخص تک بیماری نہ پہنچے، اس کے لیے ڈاکٹرز نے جو حفاظتی تدابیر بتائی ہیں ان پر عمل ضروری ہے، ملک کے چند حصوں میں گزشتہ ایک ہفتے میں بےاحتیاطی میں اضافہ ہوا ہے لیکن مجموعی طور پر سماجی میل جول میں بہت تبدیلی آئی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم آگے کی صورتحال کو دیکھنے ہوئے کورونا سے متعلق فیصلے کر رہے ہیں، آج اجلاس میں اس کا دوبارہ تفصیل سے جائزہ لیا گیا، رمضان کا مہینہ کورونا کے حوالے سے فیصلہ کن مہینہ ہے، اگر ہم ڈاکٹرز کی جانب سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے رہیں گے تو عید کے بعد صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی اور ہم روزگار کی بندشوں میں نرمی لاسکیں گے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر خدانخواستہ ہم نے بےاحتیاطی کی اور ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہمیں عید کے لیے اور بندشیں لگانی پڑیں۔'

مزید پڑھیں: 'لاک ڈاؤن میں 45 دن کی توسیع کی گئی تو 13 لاکھ افراد بیروزگار ہو سکتے ہیں'

یاد رہے کہ 14 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے عوام کے تحفظ اور وائرس کو پھیلاؤ سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتے توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا تھا کہ یہ وائرس کسی بھی وقت پھیل سکتا ہے تو ہمیں احتیاط کرنا نہیں چھوڑنا چاہیے، سب کو احتیاط کرنی چاہیے۔

ساتھ ہی مخصوص صنعتیں کھولنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024