پاکستان میں فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے طبی عملے کے 253 افراد کورونا وائرس سے متاثر
ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں آئے روز اضافہ دیکھا جارہا ہے اور اس سے نہ صرف عام فرد بلکہ وہ لوگ بھی متاثر ہورہے ہیں جنہیں اس عالمی وبا میں صف اول کا سپاہی قرار دیا گیا ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اب تک کم از کم 253 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اور میڈیکل ورکرز کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
اس حوالے سے ایک رپورٹ میں 22 اپریل تک کے اعداد و شمار کے بارے میں بتایا گیا کہ ملک میں کورونا وائرس 124 ڈاکٹرز، 39 نرسز اور 90 ہیلتھ ورکرز کو متاثر کرچکا ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ان افراد میں سے 92 ایسے ہیں جو آئیسولیشن میں ہیں جبکہ 125 ہسپتالوں میں داخل ہیں جبکہ 33 ایسے بھی ہیں جو صحتیاب ہوکر ڈسچارج ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 11513 ہوگئی، 2500 سے زائد صحتیاب
ملک میں کورونا وائرس سے طبی عملے کے رکن کی پہلی موت جو سامنے آئی وہ گلگت بلتستان میں ہوئی اور ایک نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض گزشتہ ماہ اس وائرس کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے تھے۔
وزارت کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں اب تک 83 میڈیکل ورکرز اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، جس میں 53 ڈاکٹرز، 12 نرسز اور 18 ہیلتھ ورکرز ہیں۔
پنجاب میں سامنے آئے ان تمام افراد میں سے 15 آئیسولیشن میں جبکہ 61 افراد ہسپتال میں داخل ہیں اور 8 ڈسچارج ہوچکے ہیں۔
صوبہ سندھ میں جو میڈیکل ورکرز متاثر ہیں ان کی تعداد 56 ہے اور رپورٹ کے مطابق ان میں 19 ڈاکٹرز، 15 نرسز اور 22 ہیلتھ کیئر پرووائڈرز ہیں۔
ان میں سے 41 ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ 15 کو ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
تاہم یہاں یہ بات واضح رہے کہ بدھ کو کراچی میں سینئر ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ صرف سندھ میں 162 طبی عملے کے لوگوں کا ٹیسٹ مثبت آچکا۔
وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اب تک خیبرپختونخوا میں 30 میڈیکل ورکرز متاثر ہیں جس میں 14 ڈاکٹرز، 4 نرسز اور 12 ہیلتھ ورکرز ہیں۔
جس میں سے 25 اس وقت آئیسولیشن میں ہیں، 4 ہسپتالوں میں داخل ہیں جبکہ ایک کو ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں صوبہ بلوچستان میں 32 ایسے افراد متاثر ہیں جو شعبہ طب سے تعلق رکھتے ہیں جس میں 24 ڈاکٹرز اور ایک نرس ہے جبکہ 7 ہیلتھ ورکرز شامل ہیں۔
ان تمام افراد میں 27 افراد آئیسولیشن میں ہیں، 4 ہسپتالوں میں داخل ہیں جبکہ ایک صحتیاب ہوکر ڈسچارج ہوچکا ہے۔
اسی طرح رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 31 میڈیکل ورکرز متاثر ہوچکے ہیں جس میں 12 ڈاکٹرز، 7 نرسز اور 12 ہیلتھ ورکرز ہیں۔
ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ان افراد میں سے 26 آئیسولیشن میں ہیں ایک ہسپتال میں اور 3 ڈسچارج ہوچکے ہیں جبکہ رپورٹ کے مطابق ایک فرد انتقال کرچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آزاد جموں کشمیر میں 4 میڈیکل ورکرز اب تک متاثر ہوئے ہیں جس میں ایک ڈاکٹر اور 3 ہیلتھ ورکرز ہیں جبکہ یہ چاروں افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
مزید برآں گلگت بلتستان میں اب تک ایسے17 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جس میں 2 میڈکس جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں جبکہ 14 ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ایک صحتیاب ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: امریکا میں 50 ہزار ہلاکتیں، ترکی میں ایک لاکھ متاثرین
اعداد و شمار کے مطابق 22 اپریل کو پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز 10 ہزار سے تجاوز کرتے ہوئے 10513 تک پہنچے تھے جس میں 224 اموات بھی شامل تھیں۔
تاہم ملک میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے تمام افراد کے لیے حفاظتی سامان کی ضرورت پر زور دیا جاتا رہا ہے تاہم اس کے پروٹوکول میں ایک ہی خلاف ورزی جیسے اکثر این 95 ماسک کو بار بار استعمال کیا جانا یا ذاتی تحفظ کے ساز و سامان کو پہننے یا اتارنے میں حادثاتی غلطی ان متعدی بیماری کا شکار کرسکتی ہے۔
ملک بھر میں میڈیکل ایسوسی ایشنز کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے اقدامات کو نرم نہ کیا جائے کیونکہ اس سے ملک میں وائرس کے کیسز میں بہت زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔