• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

بنگلہ دیش میں 250 سے زائد ڈاکٹر کورونا کا شکار

شائع April 24, 2020
بنگلہ دیش میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4600 سے زائد ہو چکی ہے—فوٹو: الجزیرہ
بنگلہ دیش میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4600 سے زائد ہو چکی ہے—فوٹو: الجزیرہ

لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے شکار ملک بنگلہ دیش میں کم از کم 250 ڈاکٹروں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

بنگلہ دیش میں بھی جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کی طرح مارچ کے آغاز سے ہی لاک ڈاؤن نافذ ہے اور وہاں پر لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی عائد ہے۔

بنگلہ دیش میں بھی عوامی مقامات کو بند کرکے مذہبی مقامات کو بھی محدود افراد کے لیے کھولا گیا ہے جب کہ کاروباری اداروں اور ٹرانسپورٹ کو بھی بند رکھا گیا ہے۔

تاہم اس کے باوجود بنگلہ دیش میں ہزاروں افراد کے جمع ہونے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، گزشتہ ہفتے ہی چٹا گانگ کے قریب ایک مذہبی عالم کی نماز جنازہ میں ایک لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔

بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے پیش نظر 50 افراد کو نماز جنازے میں شرکت کی اجازت ہے تاہم عالم دین کی نماز جنازہ میں ایک لاکھ افراد کی شرکت نے حکام کو بھی حیران کردیا تھا۔

اس سے قبل بنگلہ دیش میں دعائے مغرت کے لیے بھی 25 ہزار لوگ ایک ساتھ جمع ہوئے تھے اور حکام کچھ بھی نہیں کر سکے تھے۔

لاک ڈاؤن پر مکمل عمل درآمد نہ کرنے اور لوگوں کی جانب سے کورونا کی علامات کو چھپائے جانے کی وجہ سے بنگلہ دیش میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں وہاں 600 کے قریب نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

نئے سامنے آنے والے کیسز میں متعدد ڈاکٹرز بھی شامل تھے جو فرائض کی ادائیگی کے دوران کورونا کا شکار ہوئے۔

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بنگلہ دیش میں 23 اپریل تک 251 ڈاکٹرز میں کورونا کی تشخیص ہو چکی تھی۔

رپورٹ میں بنگلہ دیش ڈاکٹرز فاؤنڈیشن (بی ڈی ایف) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا کا شکار ہونے والے 251 ڈاکٹرز میں سے 200 ڈاکٹرز کا تعلق دارالحکومت ڈھاکا سے ہے۔

ڈاکٹرز فاؤنڈیشن کے مطابق بنگلہ دیش میں زیادہ تر ڈاکٹرز اور طبی عملہ حفاظتی لباس کے بغیر کام کر رہا ہے اور ہسپتالوں میں رش ہونے کی وجہ سے وہ بھی مرض کا شکار بن رہے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ بنگلہ دیش میں نرسز اور دیگر طبی عملے کے کتنے ارکان کورونا کا شکار ہوئے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کے علاوہ طبی عملے کے درجنوں ارکان بھی کورونا میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب ڈھاکا ٹربیون نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دیگر 503 افراد میں کورونا کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ وبا سے اسی وقت کے دوران 4 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

نئے کیسز سامنے آنے کے بعد بنگلہ دیش میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 ہزار 698 تک جا پہنچی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 130 تک جا پہنچی۔

کورونا کے مریضوں کے حوالے سے بنگلہ دیش جنوبی ایشیائی ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے اور وہ بھارت اور پاکستان کے بعد کورونا سے متاثرہ خطے کا تیسرا بڑا ملک ہے۔

جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے زیادہ مریض بھارت میں ہیں، جہاں 24 اپریل کی سہ پہر تک مریضوں کی تعداد 23 ہزار 500 سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 720 سے زائد ہوچکی تھی۔

کورونا کے مریضوں کے حوالے سے خطے میں دوسرے نمبر پر پاکستان ہے، جہاں 24 اپریل کی سہ پہر تک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہزار 513 جب کہ اموات کی تعداد 240 تک جا پہنچی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024