پاک فوج ٹیسٹ، ٹریس اور قرنطینہ کی حکمت عملی میں حکومت کی معاونت کرے گی
اسلام آباد: پاک فوج کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ’ٹیسٹ، ٹریس اور قرنطینہ (ٹی ٹی کیو)‘ کی حکمت عملی پر عملدرآمد کے لیے حکومتی اداوں کی معاونت کرے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے دورے کے موقع پر ٹی ٹی کیو حکمت عملی کے بارے میں بریف کیا گیا۔
پاکے فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق ٹی ٹی کیو کا ’مقصد بیماری کے پھیلاؤ کی نشاندہی کرنا، لاک ڈاؤن کے لیے وائرس سے سب سے زیادہ متاثر علاقوں پر توجہ دینا اور ضرورت کی بنیاد پر وسائل کا استعمال کرنا ہے’۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے 765 نئے کیسز، اموات 220 ہوگئیں
بیان میں کہا گیا کہ ملک کے ’اسمارٹ لاک ڈاؤن‘ کی جانب جانے کے پیشِ نظر یہ حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت ایک ہائبرڈ ماڈل پر عمل کیا جارہا ہے جس میں سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے محدود معیشت کی بحالی، کمزور افراد کی آئیسولیشن اور نظامِ صحت کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔
خیال رہے کہ 14 اپریل کو وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی مختلف شعبوں کو کھولنے کے باعث بیماری کے پھیلاؤ پر نظر رکھنے کے لیے ٹی ٹی کیو حکمتِ عملی تشکیل دی گئی تھی۔
ٹی ٹی کیو حکمت عملی میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ کرنا، مصدقہ کیسز کے رابطوں کا تیزی سے سراغ لگانا اور مصدقہ اور مشتبہ کیسز کو مؤثر طریقے سے قرنطینہ کرنا شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹرز نے جن خدشات کا اظہار کیا ان میں وزن ہے، اسد عمر
اس حکمت عملی میں افرادی قوت اور ٹیکنالوجی درکار ہے لیکن اسے ملکی معیشت بند کرنے کے بجائے بہتر آپشن قرار دیا جارہا ہے۔
اس ضمن میں ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی کیو سے کووِڈ 19 کی قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے گی اور فوج اپنی مہارت اور تکنیکی صلاحیتوں سے شہری اداروں کی معاونت کرے گی۔
خیال رہے کہ اس سلسلے میں ٹی ٹی کیو کے ایک پائلٹ پروجیکٹ پر کام جاری ہے اور آئندہ چند روز میں اس پر بڑے پیمانے پر عمل کیا جانے لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کا سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ،علما سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج دیگر قومی اداروں کے ساتھ تعاون کر کے اس مشکل وقت میں خاص کر رمضان المبارک کے دوران قوم کو راحت فراہم کرنے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات کرے‘۔
علاوہ ازیں آرمی چیف نے این سی او سی میں سول ملٹری تعاون کو سراہا اور ’خطرے کے بتدریج جائزہ لینے، صحت بحران کو سنبھالنے، معاشی گراوٹ اور مؤثر انتظامات سے نفسیاتی و سماجی اثرات کی ضرورت پر زور دیا۔