سندھ ہائی کورٹ نے خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی ضمانت مسترد کردی
سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ اور ان کے بیٹے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
جسٹس امجد علی سہتو اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ سکھر کے خصوصی بینچ نے ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کے الزام میں دائر ریفرنس میں خورشید شاہ، ان کے صاحبزادوں صوبائی وزیر فرخ شاہ، زیرک شاہ، صوبائی وزیر اویس قادر شاہ، خورشید شاہ کی بیگمات سمیت 18 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت کے فیصلے کے بعد خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار کارڑا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خورشید شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔
مزید پڑھیں: نیب نے خورشید شاہ کے وفات پانے والے بھائی کو بھیجا گیا نوٹس واپس لے لیا
وکیل نے بتایا کہ عدالت نے خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کردی جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما کے دوسرے صاحبزادے زیرک شاہ، داماد و بھتیجے صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ اور بیگمات سمیت دیگر 16 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔
مکیش کمار کارڑا کے مطابق عدالتی فیصلے پر رضا ربانی، اعتزاز احسن اور دیگر وکلا پر مشتمل سینئر پینل کی مشاورت سے آئندہ چند روز میں خورشید شاہ کی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور پی پی پی رہنما خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 18 ستمبر 2019 کو اسلام آباد میں گرفتار کیا تھا۔
نیب کی جانب سے خورشید شاہ، ان کے دو بیٹوں، دونوں بیگمات اور داماد صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ سمیت 18 افراد پر ایک ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خورشید شاہ سے تفتیش کیلئے نیب کی جے آئی ٹی تشکیل
نیب نے خورشید شاہ کو سکھر منتقل کیا اور ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جس کو بعد ازاں عدالتی ریمانڈ میں تبدیل کردیا گیا تھا لیکن دوران حراست طبیعت خرابی کے باعث خورشید شاہ کو ہسپتال بھی منتقل کیا گیا۔
سکھر کی احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو خورشید شاہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منظور کی تھی لیکن ان کی رہائی سے قبل ہی نیب نے احتساب عدالت کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
نیب نے 20 دسمبر کو سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس کی منظوری کی درخواست دی جس کو جج امیر علی مہیسر نے 24 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا تھا۔
سکھر کی احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو ریفرنس پر پہلی سماعت کی اور خورشید شاہ سمیت دیگر 18 ملزمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات کا ثبوت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو 7 جنوری تک ملتوی کردیا تھا۔