عظیم آسٹرین ایم ایم اے فائٹر نے اسلام قبول کر لیا
آسٹریا کے مشہور مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) فائٹر ول ہیلم اوٹ نے کورونا وائرس کے بحران کے دوران 'سچ' کو تلاش کرتے ہوئے اسلام قبول کر لیا۔
مکس مارشل آرٹس کے 37سالہ آسٹرین فائٹر ول ہیلم اوٹ نے انسٹا گرام پوسٹ پر اعلان کیا کہ وہ کلمہ شہادت پڑھ کر مسلمان ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے مجھے اتنا وقت دیا کہ میں اپنے ایمان کو ڈھونڈ سکوں، میرا ایمان اب اتنا مضبوط ہے کہ میں ایک اللہ جو جان کر اور کلمہ شہادت پڑھ کر فخریہ طور پر یہ کہہ سکتا ہوں کہ اب میں مسلمان ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود پر سیاسی چیزوں کو حاوی ہونے دیا لیکن جب میں مشکل وقت سے گزر رہا تھا تو اسلام کی ایمان کی دولت نے مجھے قوت و مضبوطی فراہم کی۔
اوٹ نے بتایا کہ وہ کئی سالوں سے اسلام پر تحقیق کر رہے تھے اور اس معاملے میں مداحوں کی جانب سے مکمل سپورٹ کرنے پر ان سے اظہار تشکر کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ترکی سے تعلق رکھنے والے ساتھی ایم ایم اے فائٹر براق کزلرمک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں قرآن مجید اور جائے نماز کا تحفہ دیا تھا۔
اوٹ نے مسلم برادری کی جانب سے اسلام کی قبولیت پر انہیں کھلے دل سے تسلیم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ اس سال رمضان میں پہلی مرتبہ روزہ رکھیں گے۔
دی امیزنگ کے نام سے مشہور عظیم آسٹرین فائٹر 1982 میں پیدا ہوئے اور وہ اس وقت 615 ایکٹو ریسلرز کی رینکنگ میں 74ویں نمبر پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا کے 185 سے زائد ممالک متاثر ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم ایک لاکھ 65 ہزار افراد ہلاک اور 24 لاکھ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔