تائیوان میں وائرس کے پھیلاؤ کے بعد 700 نیوی اہلکاروں کو قرنطینہ کردیا
بحر الکاہل کے جزیرہ نما ریاست پلاؤ میں خیر سگالی کے مشن پر جانے والے نیوی اہلکاروں میں سے 3 میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد تائیوان کی حکومت نے 700 اہلکاروں کو قرنطینہ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت چن شی چن چنگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کی بحریہ کے 3 جہازوں نے باضابطہ سفارتی تعلقات برقرار رکھنے کے لیے پلاؤ کا دورہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 8 ہزار کے قریب، اموات 148 ہوگئیں
انہوں نے بتایا کہ 15 مارچ کو جہاز دورے پر روانہ ہوئے تھے تاہم 15 ممالک میں سے صرف ایک ریاست پلاؤ کا دورہ کرکے وہ واپس آگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تصدیق شدہ تینوں کیسز ایک ہی جہاز میں ایک کوارٹرز میں رہے تھے تاہم تینوں جہازوں پر موجود تمام 700 اہلکاروں کو دوبارہ بلایا گیا ہے اور انہیں قرنطینہ میں ڈال دیا جائے گا۔
تائیوان کے صدارتی دفتر نے بتایا کہ صدر سائی انگ وین جہازوں کی واپسی کے لیے تقریب میں موجود تھے لیکن انہوں نے کنارے سے اہلکاروں کے سامنے صرف ہاتھ لہرایا تھا اور انہیں انفیکشن کا خطرہ لاحق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مزدوروں کی اجرت، بقایا جات کی ادائیگی کیلئے احتجاج
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 23 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
اس وائرس سے اب تک ایک لاکھ 61 ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔
تائیوان میں کیسز کی تعداد 420 ہے جبکہ 6 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت کے شہر ممبئی میں واقع بھارتی نیوی کے اہم مرکز میں 21 اہلکاروں میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔
اسی طرح فرانس کے چارلس ڈی گال میں 2ہزار میں سے 668 اہلکاروں کو وائرس سے متاثرہ قرار دیا گیا تھا۔