کورونا وائرس، وہ ملک جو تمام شہریوں کو فی کس ڈیڑھ لاکھ روپے دے گا
نئے نوول کورونا وائرس کے نتیجے میں متعدد ممالک میں لاک ڈائون کیا گیا ہے اور ضرورت مند افراد کو مالی امداد فراہم کرنے کا بھی اعلان ہوا ہے۔
مگر جاپان نے تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اپنے تمام شہریوں کو ایک لاکھ ین فی کس (ایک لاکھ 55 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دینے کا اعلان کیا ہے۔
جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے مطابق یہ اعلان جاپانی وزیراعظم ایبے شینزو نے یہ اعلان کیا کہ تمام شہریوں کو ایک لاکھ ین فی کس فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کیا جارہا ہے۔
جمعے کو انہوں نے جاپان کے تمام 47 اضلاع میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تاکہ نئے نوول کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
اس ایمرجنسی کا نفاذ 6 می تک برقرار رہے گا۔
اس سے قبل جاپانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایسے گھرانوں کو فی خاندان 3 لاکھ ین (4 لاکھ 65 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) دیئے جائیں گے جو اس وبا سے متاثر ہوں گے۔
مگر اب جاپانی وزیراعظم نے اس کی جگہ ہر شہری کو نقد رقم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ یہ دیکھ کر کیا گیا کہ ملک میں ہر شہری کو متعدد پابندیوں میں رہ کر زندگی گزارنا پڑرہی ہے اور انہیں بلاوجہ گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے حکمران جماعتوں سے مشاورت کرکے 3 لاکھ ین فی خاندان کی جگہ ایک لاکھ ین ہر شہری کو فراہم کرنے کے منصوبے پر غور کیا جائے گا، جس کے لیے مسودہ ایک یا 2 ہفتے تک منظور کیا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے جاپان کے وزیر خزانہ تارو آسو نے جمعے کو بتایا کہ یہ رقم مئی تک فراہم کی جاسکتی ہے۔
جاپانی خبررساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا پر اقتصادی مششکلات پر قابو پانے کے لیے فوری ردعمل بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک (جاپانی شہریوں کے علاوہ غیرملکی افراد بھی)اس امداد کے لیے اہل ہوگا مگر اس کے لیے اپلائی کرنے کی ضرورت ہوگی۔
جاپان میں اب تک 9 ہزار سے زائد کورونا کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 190 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اس سے قبل جاپانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ نئے نوول کورونا وائرس کے نتیجے میں اقتصادی گراوٹ پر قابو پانے کے لیے ایک ہزار ڈالرز کی امداد فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ جاپان کی آبادی 12 کروڑ سے زائد ہے اور اس منصوبے کے تحت حکومت کی جانب سے کتنی رقم شہریوں کو دی جائے گی، اس کا حساب کتاب فی الحال بتایا نہیں گیا۔