وزیراعلیٰ سندھ کا 10 ہزار بستروں کے فیلڈ ہسپتالوں کے قیام کا فیصلہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے بدترین حالات سے نمٹنے کے لیے صوبے کے مختلف علاقوں میں 10 ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتالوں کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت سندھ نے مختلف ہسپتالوں میں 185 انتہائی نگہداشت یونٹ (سی سی یو) بھی قائم کیے گئے ہیں جس میں وینٹی لیٹرز بھی نصب ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ ہسپتال صوبے کے مختلف علاقوں میں قائم کیے جائیں گے تاکہ درپیش حالات سے نمٹا جاسکے۔
مزید پڑھیں:کراچی کے 6 ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کی ہدایت
اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری سجاد جمال ابڑو، سیکریٹری صحت زاہد عباسی، کورونا وائرس کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن نجم شاہ، ایڈیشنل سیکریٹری صحت فیاض عباسی اور دیگر شریک تھے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیسٹ کی تعداد بڑھاتے ہی کورونا وائرس کے مریضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اس لیے صوبائی حکومت ہر ضلعے میں فیلڈ ہسپتال قائم کرکے تیاری مکمل کرے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹنڈو محمد خان میں نو تعمیر شدہ اسکول میں کم ازکم 50 مریضوں کو رکھنے کی گنجائش ہے جس پر وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کردی کہ اسکول فیلڈ ہسپتال کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کردیں۔
انہوں نے ایک ہفتے میں 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال قائم کرنے کی منظوری دے دی۔
سندھ کے ضلع مٹیاری میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال قائم ہوگا اور وزیراعلیٰ کی جانب سے ٹنڈوالہیار میں نئے ہسپتال کے لیے تعمیر کی گئی عمارت میں فیلڈ ہسپتال بنانے کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:جلد لاک ڈاؤن کرتے تو کئی جانیں بچا سکتے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر صحت کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تعمیر کی گئی نئی عمارات یا خالی عمارات اور میدانوں کی نشان دہی کی جائے جہاں فیلڈ ہسپتال بنایا جاسکے۔
وزیر صحت کو ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ضلعی سطح پر قائم کیے جانے والے فیلڈ ہسپتالوں کے لیے ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ادویات کا بندوبست کریں۔
اس موقع پر وزیر صحت نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں میں 185 انتہائی نگہداشت یونٹ (سی سی یو) بنائے گئے ہیں۔
تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ان میں 10 اوجھا، 11 انڈس ہسپتال، ایس آئی یوٹی میں 10، کراچی سول ہسپتال میں 12، لیاقت یونیورسٹی ہسپتال حیدر آباد اور جامشورو میں بالترتیب 20 اور 8، جی آئی ایم گمبٹ میں 20، پیپلز میڈیکل یونیورسٹی شہید بینظیر آباد اور چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں 14، 14، ٹراما سینٹر کراچی میں 14 جبکہ دیگر ہسپتال شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو ہر ضلع میں جراثیم کش اسپرے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'صفائی کا باقاعدہ نظام ہونا چاہیے ورنہ کورونا وائرس کو روکنے کی کوششوں کے دوران دیگر بیماریاں پھیلنا شروع ہوجائیں گی'۔
مزید پڑھیں:کورونا وائرس: سندھ حکومت، آغا خان ہسپتال کے درمیان ڈاکٹروں کی تربیت کیلئے اشتراک
خیال رہے کہ 3 اپریل کو ایکسپو سینٹر کراچی میں 1200 بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال کا افتتاح کردیا گیا تھا جو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر قرنطینہ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے 6 ہسپتالوں میں 104 بستروں پر مشتمل آئی سی یو قائم کرنے کی ہدایت کردی تھی۔
مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ہم نے آئی سی یو وارڈز کی تیاری اس لیے کی تاکہ ضرورت پڑنے پر کوئی پریشانی نہ ہو۔
وزیراعلیٰ سندھ نے 1200 بستروں پر مشتمل ایکسپو سینٹر میں بھی مریضوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کردی۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ ایکسپو سینٹر کے قریب اگر ہوٹل ہے تو ایک ماہ کی بکنگ کرکے ڈاکٹرز کے لیے رہائش کا بندوبست کیا جائے اور ہر ڈاکٹر کو الگ روم فراہم کیا جائے۔