کورونا وائرس کا مریض سمجھے جانے پر عمر رسیدہ شخص نے خودکشی کرلی
لاہور کے علاقے غازی آباد میں علاقہ مکینوں کی جانب سے کورونا وائرس کا مریض کہلائے جانے پر عمر رسیدہ شخص نے خودکشی کرلی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسر نے بتایا کہہ 68 سالہ حنیف احمد دمے کے مریض تھے تاہم چند لوگ انہیں کورونا وائرس کا مریض کہہ رہے تھے۔
ان کے اہلخانہ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحے کے روز حنیف کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی اور انہوں نے دمے کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کی شکایات کی تھی تاہم چند پڑوسیوں نے ایک جیسی علامت کی وجہ سے انہیں کورونا وائرس کا کیس بتایا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے 7027 افراد متاثر، 1765 صحتیاب
انہوں نے کہا کہ حنیف اس حقیقت سے بخوبی واقف بھی تھے کہ عمر رسیدہ مریضوں میں کورونا وائرس کی اموات کی شرح زیادہ ہے۔
پولیس نے بتایا کہ حنیف نے پیٹرول کا بندوبست کیا اور ایک مقامی قبرستان میں خود کو آگ لگا دی۔
پولیس اطلاع ملنے پر جائے وقوع پہنچی اور اسے مقامی ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ اس بزرگ شخص نے اپنی موت سے چند لمحے پہلے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کے علاقے میں کسی نے اسے کورونا وائرس کا تصدیق شدہ مریض کہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متوفی کے لواحقین نے کسی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ’ہوٹل میں قرنطینہ کیے گئے مسافر اپنے اخراجات خود اٹھائیں گے‘
دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر و ہلاک کرنے والے نوول کورونا وائرس کا پاکستان میں پھیلاؤ بڑھ رہا ہے اور روز نئے کیسز اور اموات سامنے آرہی ہیں۔
آج آنے والے نئے کیسز کے بعد ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 7 ہزار 27 ہوگئی جبکہ اموات 134 تک پہنچ گئیں۔
گزشتہ 2 روز سے ملک میں اموات کی شرح میں اچانک بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے اور ایک روز میں 17 اموات تک ریکارڈ کی گئی ہیں، جو پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک روز مرنے والوں کی ریکارڈ تعداد ہے۔
اسی طرح کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی ایک وجہ ٹیسٹ میں اضافے کو بھی بتایا جارہا ہے۔
تاہم اس سب کے باوجود اپریل کا مہینہ پاکستانیوں کے لیے کورونا وائرس کے حساب سے کافی تشویش ناک دیکھا جارہا ہے کیونکہ اس ماہ کے صرف 17 دنوں میں 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جبکہ اموات بھی 100 سے زائد ہوئی ہیں۔