خیبرپختونخوا میں جونیئر ڈاکٹر کورونا وائرس کنٹرول سینٹر کا سربراہ مقرر
پشاور: جہاں ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے وہیں خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت نے صوبے میں کورونا وائرس کے صوبائی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں ڈیٹا مینجمنٹ، لیبارٹری کوآرڈینیشن اور لاجسٹک ڈسٹری بیوشن یونٹ کی سربراہی ایک جونیئر ڈاکٹر کو دے دی گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 17 گریڈ کے افسر ڈاکٹر سید عرفان علی شاہ کو عہدہ دیے جانے پر سینئر ڈاکٹرز ناراض ہوگئے جن میں سے بہت سے لوگوں نے کہا کہ وہ مایوس ہیں اور وہ ان سے کہیں کم عمر شخص کے ماتحت کام نہیں کرنا چاہتے۔
ان کے ماتحت کام کرنے والے ڈاکٹروں میں سے ایک 20 گریڈ اور تین دیگر 19 گریڈ کے افسران شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: حیدر آباد میں زیر علاج مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی
انہیں ڈاکٹر سید عرفان علی شاہ کے ماتحت سینٹر کا ممبر بنا دیا گیا ہے جن کے خلاف صحت کے اعلیٰ حکام نے انکوائری کی تھی اور ان سے رقم کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔
ان پر دوسرے پروجیکٹس سے غیر قانونی رقم وصول کرنے کا الزام تھا۔
تاہم ڈاکٹر عرفان علی شاہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ ’یہ پرانی انکوائری تھی جو 2016 میں کی گئی تھی اور یہ پوائنٹ اسکورنگ کے علاوہ کچھ نہیں تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ کورونا وائرس کے رد عمل کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
ناراض سینئر ڈاکٹروں نے کہا کہ حکومت کو کورونا وائرس کے حوالے سے صوبہ بھر کی صورتحال سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایک سینئر شخص کو اعلی عہدہ سونپنا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: 24 گھنٹوں میں 564 کیسز اور 11 اموات، ملک میں متاثرین 6800 سے متجاوز
خیال رہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز میں دن بدن اضافہ دیکھا جارہا ہے اور 14 اپریل تک صوبے بھر میں 38 اموات کے ساتھ 865 افراد متاثر تھے۔
صوبے میں 3 ہزار 345 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جن میں سے مثبت 865 اور منفی 2480 تھے، جس کا مطلب ہے کہ ٹیسٹ میں سے 26 فیصد نتائج مثبت آئے اور ہر چوتھے فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
سینئر عوامی صحت کے ماہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کو سینئر افراد کا تقرر کرکے کورونا مینجمنٹ کو مستحکم کرنا چاہیے۔