• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد تقریباً 20 لاکھ، اموات ایک لاکھ 28 ہزار سے متجاوز

شائع April 15, 2020
امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت کو اس وبا سے نمٹنے میں غفلت برتنے کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے اس کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کردیا - فائل فوٹو:اے ایف پی
امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت کو اس وبا سے نمٹنے میں غفلت برتنے کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے اس کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کردیا - فائل فوٹو:اے ایف پی

دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باوجود اب تک کورونا کے کیسز میں کمی نہیں دیکھی جا رہی اور اب تک دنیا کے 185 ممالک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 19 لاکھ 99 ہزار 628 ہو چکی ہے۔

چین سے پھیلنے والی اس وبا سے اب دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکا ہے جہاں کسی بھی ملک سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت کو اس وبا سے نمٹنے میں غفلت برتنے کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے اس کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کردیا ہے۔

اب تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 28 ہزار 11 ہوگئی ہے۔

امریکا

امریکا اس وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بن چکا ہے جہاں اب تک اس وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ 6 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مالی اعانت ان کی انتظامیہ کی جانب سے عالمی بحران پر ادارے کے رد عمل کا جائزہ لینے تک روکیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ’اپنے بنیادی فرض میں ناکام رہا ہے اور اسے جوابدہ ہونا چاہیے‘۔

امریکی ریاست نیو یارک وائرس مرکز بن چکی ہے جہاں پورے امریکا کے مقابلے میں سب سے زیادہ وائرس کے کیسز اور ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس لاک ڈاؤن: بھارتی حکومت کی متعدد کاروبار کھولنے کی اجازت

نیویارک شہر میں ہسپتال اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں جبکہ تدفین کے مقامات میں جگہ نہ ہونے سے لوگ آخری رسومات سے گریز کر رہے ہیں۔

برطانیہ

برطانیہ میں کورونا وائرس کے 94 ہزار 847 کیسز سامنے آچکے ہیں اور 18 ہزار 579 ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں۔

تاہم ماہر وبائی امراض کا ماننا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی اصل تعداد سامنے نہیں آئی ہے۔

ہارورڈز اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر بل ہناج نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’برطانیہ کے ہسپتالوں میں ہلاکتوں کی تعداد، اس وقت جو حالات ہیں، اس سے مختلف ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ درست تعداد نہیں ہے اور اس میں نرسنگ ہومز جیسی جگہوں پر مرنے والوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے‘۔

اسپین

اسپین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں وہاں 523 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے وہاں کی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ گزشتہ روز کے 567 کے مقابلے میں 523 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

جس کے بعد اسپین میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہزار 579 تک پہنچ گئی۔

ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 72 ہزار 541 سے بڑھ کر ایک لاکھ 77 ہزار 633 ہوگئی۔

اٹلی

یورپی ریاست اٹلی میں روزانہ سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اب یہ رجحان تبدیل ہورہا ہے۔

اٹلی لاک ڈاؤن کے چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکے ہے تاہم وہاں اب حالات کی بحالی کی جانب جارہے ہیں اور کئی چھوٹے موٹے کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شام: 30 لاکھ افراد کیلئے کورونا ٹیسٹ کے نتائج بنانے والی ایک مشین

اٹلی میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار 67 ہے جب کہ ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔

بھارت

بھارتی حکومت نے 14 اپریل کو لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید 3 ہفتوں کی توسیع کرتے ہوئے اسے تین مئی تک بڑھا دیا تھا تاہم اب حکومت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے متعدد کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی۔

14 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں لاک ڈاؤن کو تین مئی تک برقرا رکھنے کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے نئے مرحلے میں کچھ نرمیاں کی جا سکتی ہیں اور 15 اپریل کو حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں حکومتوں کو بھجوائے گئے نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ 20 اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے متعدد کاروبار کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 ہزار 555 ہوچکی ہے جہاں 396 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024