حیدر آباد میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے 91 اراکین گھر روانہ
حیدر آباد کی مختلف مساجد میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے 91 اراکین کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنے پر اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔
حیدر آباد کے ڈپٹی کمشنر فواد سومرو نے تصدیق کی کہ تبلیغی جماعت کے گھروں کو روانہ ہونے والے والے اراکین مشتبہ مریض تھے اور انہیں قرنطینہ میں 14 روز گزارنے اور ٹیسٹ کے نتائج منفی آنے سے قبل گھروں کو واپس جانے کی اجازت نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان اراکین کو گھر واپس جانے کی ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی تھی۔
ضلعی ہیلتھ افسر کے دفتر سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق گھر واپس جانے والے تبلیغی جماعت کے اراکین میں سے بیشتر کا تعلق خیبر پختونخوا سے تھا اور وہ رائیونڈ اجتماع میں جماعتوں کی تشکیل کے بعد تبلیغی سرگرمیوں کے لیے حیدر آباد آئے تھے۔
گزشتہ ماہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس مشتاق احمد مہر نے تمام پولیس افسران کو ہدایت کی تھی کہ وہ صوبے بھر میں تبلیغی جماعت کے اراکین کے جماعت کے مراکز میں ٹھہرنے کو یقینی بنائیں اور ان تمام مراکز کو قرنطینہ سینٹر تصور کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: تبلیغی جماعت کے اراکین کو ان کے مراکز تک محدود رکھا جائے، آئی جی سندھ
یہ فیصلہ حیدر آباد کی نور مسجد میں 36 لوگوں میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کیا گیا تھا، جہاں ابتدائی طور پر تبلیغی جماعت کے 200 اراکین کو قرنطینہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ حیدر آباد میں تبلیغی جماعت کے 101 اراکین کورونا وائرس سے صحتیاب ہوگئے اور ان کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آگئے۔
ان اراکین میں مارچ کے آخر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انہیں مختلف آئیسولیشن وارڈز میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔
تاہم ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ منگل کو ان اراکین کے دوبارہ ٹیسٹ کیے جائیں گے اور اگر نتائج منفی آئے تو انہیں ان کے آبائی اضلاع جانے کے اجازت دے دی جائے گی۔
حیدر آباد میں نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ دو بار ٹیسٹ ضروری ہے اور یہ مریضوں کے اپنے مفاد میں ہے۔
مزید پڑھیں: تبلیغی جماعت کے 27 اراکین میں کورونا وائرس کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ ہم یقین کرنا چاہتے ہیں کہ یہ مریض وائرس پھیلانے کا ذریعہ نہیں بنیں گے جس کے بعد انہیں گھر جانے کی اجازت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ رائیونڈ میں 11 سے 15 مارچ کے دوران تبلیغی جماعت کے اجتماع کے لیے جمع ہونے درجنوں افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔