• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

'مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس سے اندازہ ہوگیا وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں'

شائع April 13, 2020
مراد سعید —فائل فوٹو: ڈان نیوز
مراد سعید —فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر مواصلات مراد سعید نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مراد علی شاہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس سے ہماری تشویش کو مزید تقویت ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ شدید ذہنی دباؤ کا شکار اور کورونا کے خلاف کسی بھی معنیٰ خیز حکمت عملی کی تیاری سے قاصر ہیں۔

مزید پڑھیں: 'کورونا وائرس: وزیراعظم فیصلہ کریں یہ نہ کہیں جسکی جو مرضی ہے وہ کرلے'

بات کو جاری رکھتے ہوئے مراد سعید کا کہنا تھا کہ قوم وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ٹھوس حکمت عملی کے اعلان کی منتظر ہے مگر مراد علی شاہ صرف بیان بازی تک خود کو محدود رکھے ہوئے ہیں۔

مراد سعید کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی پوری توجہ آٹا-چینی کمیشن رپورٹ اور اس کے اثرات سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کرنے پر مرکوز ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ سیاسی بیانات داغ کر قوم کی توجہ سندھ حکومت کی بے عملی سے ہٹادی جائے۔

وزیر مواصلات نے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مراد علی شاہ کی اس خواہش کو پورا کیا تو سندھ ہی نہیں پورا ملک اس کا خمیازہ بھگتے گا، لہٰذا عوام کو دھمکانے اور خوف و ہراس پیدا کرنے کی بجائے وزیراعلیٰ سندھ اپنی ترجیحات پر نظر ثانی کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ زرداری کی کرپشن کے بجائے عوام کی جانوں کا تحفظ اپنا بنیادی ہدف بنائیں۔

ساتھ ہی مراد سعید کے مطابق کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی نیا طریقہ ایجاد کرنے کی بجائے وزیراعلیٰ کے لیے وفاقی حکومت کی حکمت عملی سے استفادہ کرکے حالات کی بہتری میں حصہ ڈالنا ممکن ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کورونا وائرس پر وفاقی حکومت کے کچھ اقدامات پر تنقید کی تھی اور وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس پر آپ یہ نہیں کہیں کہ جس کی جو مرضی ہے وہ کرلیں بلکہ ایک فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وائرس صرف میرا، آپ کا، سندھ کا یہاں تک کہ پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی وبا ہے اور اس میں دنیا کے کسی کونے میں کوئی بھی غلطی ہوگی تو اس کا کسی نہ کسی طرح اثر ہم پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین نے کورونا کا ایک اور طریقہ علاج تیار کرلیا

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام تھا کہ ہم نے بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن کیا لیکن ہم نے بالکل ایسا نہیں کیا، جو یہ سمجھتا ہے یا کہتا ہے تو وہ اس کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کا راستہ بتادے ہم اسی کو اپنائیں گے تاہم اس وبا کو سنبھالنے کا کوئی صحیح طریقہ نہیں ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ اس وقت اتحاد پیدا کریں، میں نے اور اپوزیشن کے تمام لوگوں نے وزیراعظم کو کہا کہ ہم وہ کرنا چاہتے ہیں جو آپ فیصلہ کریں، آپ فیصلہ تو کریں یہ نہ کہے کہ جس کی جو مرضی آئے وہ کرلے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا تھا کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ کیا کرنا ہے، میں ایک قومی بیانیہ اور قومی ایکشن پلان لے کر آگے چلنا چاہتا ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ کیا ہم اب بھی اسی چیز کا انتظار کر رہے ہیں کہ لاشیں دیکھیں اور ایک پیج پر آئیں، میں وزیراعظم سے درخواست کر رہا ہوں کہ آپ سب کو لے کر چلیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024